خبرنامہ انٹرنیشنل

امریکی صدارتی انتخابات منگل کو کیوں ہوتے ہیں؟

واشنگٹن (ملت + آئی این پی) امریکی عوام آئندہ 4 سال کے لیے اپنے رہنما کا انتخاب صرف منگل کے دن ہی کرتے ہیں،جی ہاں واقعی امریکی صدارتی انتخاب ہمیشہ منگل کے دن ہی ہوتاہے مگر اس کی وجہ کیا ہے؟درحقیقت 1788 سے 1845 کے درمیان امریکی ریاستیں اپنی مرضی سے ووٹنگ کے دن کا تعین کرتی تھیں جس کے نتیجے میں اکثر انتشار پیدا ہوجاتا تھا کیونکہ ان انتخابات کا معیار ‘کافی مضحکہ خیز’ ہوتا تھا، جس کی وجہ ملک بھر میں مختلف اوقات میں انتخابی عمل مکمل ہونا تھا۔1792 میں ایک قانون منظور کیا گیا جس کے تحت ریاستی انتخابات کو صدارتی انتخاب سے 34 دن پہلے کرانا لازمی قرار دیا گیا جس کے بعد بیشتر الیکشن نومبر میں ہونے لگے۔اس وقت چونکہ امریکی معاشرہ زرعی تھا لہذا نومبر میں کاشتکاری ختم ہوچکی ہوتی تھی اور سردیوں کا آغاز بھی نہیں ہوا ہوتا تھا لہذا یہ ووٹنگ کے لیے بہترین وقت قرار پایا۔مگر صدارتی انتخاب 18 ویں صدی کے اختتام اور 19 ویں صدی کے آغاز میں متنازع ہونے لگے کیونکہ اس وقت کمیونیکیشن رابطے سست رفتار تھے اور نتائج کے اعلان کو ہفتوں بلکہ مہینوں لگ جاتے تھے۔تاہم جب ریلوے لائن اور ٹیلیگراف کا استعمال شروع ہوا تو امریکی کانگریس نے فیصلہ کیا کہ اب انتخاب کے لیے ایک وقت اور دن کا تعین کرلیا جانا چاہیئے۔پیر کا دن اس لیے زیرغور نہیں لایا گیا کیونکہ اتوار کی تعطیل کے بعد لوگوں کو پولنگ کے لیے جلد بازی میں اپنے حلقوں میں واپس نہ آنا پڑے کیوں کہ اکثر امریکی ہفتے کے آخری ایام میں تفریحی مقاصد یا رشتہ داروں سے ملنے کے لیے سفر کرتے ہیں جبکہ بدھ کو بھی مارکیٹ ڈے کی وجہ سے مسترد کیا گیا کیوں کہ اس روز کاشتکار پولنگ عمل کا حصہ بننے سے قاصر رہتے۔لہذا آخر میں یہ فیصلہ ہوا کہ امریکی صدارتی انتخاب منگل کو ہوا کریں گے اور 1845 میں کانگریس نے قانون کی منظوری دی کہ نومبر کے پہلے منگل کو صدارتی انتخاب کا انعقاد ہوگا۔