خبرنامہ انٹرنیشنل

ایران نے تیل کی پیداوار منجمد کرنے سے پھر انکار کردیا

الجزیرہ:(ملت+اے پی پی) ایران نے تیل کے پیداواری ممالک کا اجلاس الجزائر میں شروع ہونے سے قبل اپنی پیداوار منجمد کرنے سے ایک بار پھر انکار کردیا ہے۔ ایرانی وزیر تیل بیزن نامدار زنگنہ نے الجزائر کے دارالحکومت الجزیرہ میں اوپیک اجلاس کے آغاز سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ اجلاس تبادلہ خیال کے لیے غیررسمی اور مشاورتی ہے، 2 روز کے اندر معاہدے پر پہنچنا ہمارا ایجنڈا نہیں، ہمیں مشاورت کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے پیداوار منجمد کرنے پر اتفاق رائے ویانا میں اوپیک کے 30نومبر کو اجلاس میں ہوسکتا ہے، ایران پیداوار کو پابندیوں سے قبل کی سطح پر لے جانے کے لیے سرمایہ کاری کر رہا ہے، بہت جلد یہ ہدف حاصل ہو جائے گا اور ہماری پیداوار 4ملین بیرل یومیہ ہو جائے گئی جو اس وقت 3.6 تا3.8ملین بیرل یومیہ ہے۔ الجزیرہ میں بین الاقوامی توانائی فورم کی سائیڈلائنز پر بڑے نان اوپیک پروڈیوسر روس اور اوپیک ارکان کے درمیان اجلاس ہوگا جس میں تیل کی قیمتوں کو مستحکم بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی جائے گی۔ علاوہ ازیں عراقی وزیر تیل جبار اللعیبی نے اجلاس سے مثبت نتائج کی توقع کرتے ہوئے کہا کہ ہم قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کریں گے۔ متحدہ عرب امارات نے الجزائر اجلاس میں پیداوار میں کٹوتی کو خارج ازامکان قرار دیا اور کہاکہ اگر رکن ممالک متفق ہوئے تو پیداوار منجمد کرنے کی ڈیل کی حمایت کی جائے گی۔ میزبان ملک الجزائر نے کہاکہ تیل کی سرفہرست ممالک کو قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے فیصلہ لینا چاہیے۔ وزیرتیل نورالدین نے کہاکہ ڈیل نہ ہوئی توقیمتیں گرسکتی ہیں۔