خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت نے برکس ممالک کے اجلاس میں پاکستان کو تنہا کرنے کی منصوبہ بندی کرلی

اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں متوقع طور پر پہلے کی طرح دہشتگردی کی تمام صورتوں کی مذمت کی جائے گی لیکن جنوبی ایشیا کے ان دو نیوکلیئر پاور ملکوں کے درمیان کشیدگی پر برابر الزامات لگانے سے گریز کیا جائے گا، تجزیہ کار
نئی دہلی (ملت+آئی این پی) جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے گوا میں برکس ممالک کے اجلاس کی میزبانی کے دوران پاکستان کو تنہا کرنے اور بین الاقومی برادری کو متحدہ کرنے کی مہم شروع کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرلی۔بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار گوا میں برِکس (برازیل روس انڈیا چین جنوبی افریقا) ممالک کے اجلاس کی میزبانی کے دوران پاکستان کو تنہا کرنے اور بین الاقوامی برادری کو متحد کرنے کی مہم شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے لیے برکس ممالک کے رہنماؤ ں کی موجودگی ایک ایسا موقع تصور کی جا رہی ہے جس میں وہ پاکستان کے ساتھ ہونے والی سرحدی کشیدگی سے بھارتی سیکیورٹی کو لاحق خطرات کا ذکر کریں۔لیکن اجلاس میں میز کی دوسری جانب موجود چینی صدر شی جن پنگ کو پاکستان کے ساتھ اپنے اتحاد پر کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات کا شکار ہونے میں کوئی دلچسپی نہیں۔سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں متوقع طور پر پہلے کی طرح دہشتگردی کی تمام صورتوں کی مذمت کی جائے گی لیکن جنوبی ایشیا کے ان دو نیوکلیئر پاور ملکوں کے درمیان کشیدگی پر برابر الزامات لگانے سے گریز کیا جائے گا۔اجلاس میں برکس ممالک کے رہنما عالمی معیشت، مالی اتحاد اور آپس میں تجارت پر خطابات کریں گے لیکن بھارت کی چھیڑی اس بحث کی وجہ سے لگتا یہ ہے کہ گروپ کے آٹھویں سالانہ اجلاس میں سیکیورٹی کا معاملہ حاوی رہے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے افسر امر سنہا نے اجلاس سے قبل بریفنگ میں واضح کیا کہ، ہم اجلاس میں عالمی معیشت اور سیاسی صورتحال پر غور کریں گے جب کہ یقینی طور پر دہشتگردی کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ایک طرف جہاں مودی اور چینی صدر بہت سے معاملات پر اتفاق نہیں کرتے وہیں دوسری جانب دونوں ہی رہنماؤ ں کی خواہش ہے کہ اسلام آباد کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو ساڑھے 51 ارب ڈالر کی مالیت سے بننے والے اقتصادی راہداری منصوبے کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔18 ستمبر کوبھارتی آرمی بیس پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں 19 ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت کی جانب سے مشتبہ دہشتگردوں کے خلاف سرحد پار کی جانے والی مبینہ کارروائی جسے سرجیکل اسٹرائیک کے نام دیا جارہا ہے، کے علاوہ نئی دہلی نے اسلام آباد کو علیحدہ کرنے کی سفارتی کوشش بھی شروع کر رکھی ہے۔