خبرنامہ انٹرنیشنل

شام میں بمباری فرانسیسی طبی مرکز تباہ؛ 13افراد ہلاک

حلب:(ملت+اے پی پی) شام کے شہرحلب میں ایک فرانسیسی طبی مرکز پر طیاروں کی بمباری کے دوران 2 نرسوں، 2 ایمبولینس ڈرائیوروں سمیت 13 افرادمارے گئے جبکہ 3 منزلہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ فرانسیسی تنظیم انٹرنیشنل یونین آف میڈیکل کیئر اور ریلیف آرگنائزیشن نے کہاہے کہ منگل کی رات ہونے والی فضائی کارروائی میں حلب میں باغیوں کے زیرقبضہ علاقے میں قائم اس کا 3منزلہ مرکز حملے میں زمیںبوس ہوگیاجبکہ اس تنظیم اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت ’ڈبلیو ایچ او‘کی ایمبولینس گاڑیاںبھی مکمل طورپرتباہ ہوگئیں۔ سیریئن آبزرویٹری فارہیومن رائٹس کے مطابق اس حملے میں13 افراد مارے گئے جن میں9 شدت پسندبھی شامل ہیںاوران کاتعلق القاعدہ سے منسلک گروہ فتح الشام فرنٹ سے تھا۔ امریکانے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حلب میں امدادی قافلے پرفضائی حملے میں ملوث ہے، پیرکواس واقعے میں 21 افرادہلاک ہوگئے تھے جبکہ اس واقعے کے بعداقوام متحدہ نے شام میں تمام امدادی سرگرمیاں عارضی طورپرمعطل کرنے کااعلان کیاتھا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق تمام اشارے یہ بتاتے ہیںکہ امدادی قافلے پرفضائی حملہ کیا گیا اوراس میںیاتوشامی حکومتی فورسزملوث ہیںیاروسی فضائیہ، دوسری جانب روس اور شامی حکومت نے اس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو ردکیا ہے۔ ماسکو حکومت کے مطابق ڈرون فوٹیج سے واضح ہے کہ اس قافلے پربمباری نہیںکی گئی۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے الزام عائد کیا ہے کہ یورپی ممالک ترکی میں موجود ڈھائی ملین سے زائد شامی مہاجرین کے حوالے سے درکارمالی مددفراہم نہیںکررہے، اب تک ترکی اس مد میں25ارب ڈالرخرچ کرچکاہے جبکہ اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے صرف525ملین ڈالرہی ملے ہیں۔ امریکا نے سرکاری طور پر شامی باغیوں کے ایک گروپ جند الاقصیٰ کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ جند الاقصیٰ گروپ 4سال قبل وجود میں آیا، یہ پہلے شام میں القاعدہ سے وابستہ تنظیم النصرۃ محاذ کا ایک یونٹ تھا۔ اس کے بعد اس نے اپنی راہیں جدا کرلیںاورآزادانہ طورپرجنگی کارروائیاںشروع کردی تھیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے النصرۃ محاذ کو2 سال قبل دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جند الاقصیٰ نے ادلب میں مارچ 2015میں 2خودکش بم دھماکے کیے تھے اور وسطی صوبے حما میں واقع قصبے معان میں2014میں40 شہریوںکاقتل عام کیا تھا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جنرل اسمبلی سے اپنے آخری خطاب میںشامی حکومت پرتنقیدکرتے ہوئے کہاہے کہ 5 سالہ خانہ جنگی میں اس نے زیادہ تر اپنے شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ جو بھی شام میں ایک دوسرے سے جنگ لڑنے والوں کی حمایت کرتا ہے، ان کے ہاتھوں پر بھی خون لگا ہوا ہے۔