خبرنامہ انٹرنیشنل

قندوز میں امریکی فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت ، تحقیقات کا آغاز کردیا گیا

کابل(ملت + آئی این پی) افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے خلاف آپریشن کے دوران امریکی فضائی حملے میں 30 سے زائد شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے خلاف ایک آپریشن کے دوران امریکی فضائی حملے میں 30 سے زائد شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے افغانستان میں امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کا کہنا تھا کہ قندوز کے قریب ہونے والی امریکی فضائی کارروائی میں کم سے کم 32 افغان شہری ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔اقوام متحدہ نے شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جاری بیان میں کہا کہ صرف گذشتہ ہفتے ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 95 ہے جبکہ اس دوران 111 افراد زخمی بھی ہوئے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے افغانستان کیلئے خصوصی مشیر اور یو این اے ایم اے کے سربراہ تادامیچی یاماموتو نے کہا کہ شہریوں کی قیمتی جانوں کا ضیاع ناقابل قبول ہے، جو افغانستان میں امن و استحکام کی کوششوں کیلئے بھی نقصان کا باعث ہے۔انھوں نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فضائی کارروائیوں سے قبل شہریوں کو نقصان سے بچانے کے اقدامات کرنے چاہیے۔گذشتہ روز امریکی فوج نے واقعے میں شہریوں کی ہلاکت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا وعدہ کیا تھا۔افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے فضائی کارروائی میں شہریوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا تھا۔مذکورہ فضائی کارروائی افغان اسپیشل فورسز اور ان کے امریکی ایڈوائزرز کی مدد کیلئے کی گئی تھی جن پر افغان طالبان نے حملہ کردیا تھا، اس حملے میں 3 افغان فوجی اور 2 امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔خیال رہے کہ 3 نومبر 2016 کو افغانستان کے غیر مستحکم شمالی صوبے قندوز میں نیٹو اور امریکی فضائیہ نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں خواتین و بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ افغانستان میں 1996 سے 2001 کے دوران افغان طالبان نے افغانستان میں اپنی حکومت امارت اسلامیہ قائم کی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ میں مصروف ہیں۔