خبرنامہ انٹرنیشنل

وائٹ ہاؤس آپ کا ہوسکتا ہے صرف 9 کروڑ ڈالرز میں

واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی صدر باراک اوباما اور ان کے اہلِ خانہ آئندہ چند ماہ میں وائٹ ہاؤس چھوڑ دیں گے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ اسے فروخت کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ بلاشبہ کسی بھی امریکی صدر کے پاس اتنا اختیار نہیں کہ وہ وائٹ ہاؤس کو فروخت کرسکے اور نہ ہی ایسا سوچا جاسکتا ہے ، لیکن اگر اسے فروخت کرنے کی کوشش کی جائے تو مارکیٹ میں اس کی کتنی قیمت ہوگی؟۔’’بیرونز‘‘ نامی جریدہ وائٹ ہاؤس کی قیمت خرید کا پتا لگانے کا خواہش مند ہے اور لاس اینجلس کی گرے رئیل اسٹیٹ ایڈوائزرز سے وابستہ این گرے نے تخمینہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کی رہائش گاہ کی قیمت فروخت 9 کروڑ ڈالرز موزوں ہوگی۔ یہ تخمینہ 1790ء کی دہائی میں اس کی تعمیر پر آنے والی لاگت 2 لاکھ 30 ہزار روپے یا موجود لاگت 10 کروڑ ڈالرز وائٹ ہاؤس کے 16 بیڈرومز سے حاصل ہونے والے سالانہ کرائے 50 لاکھ ڈالرز اور پام بیچ پر واقع 17 ایکڑ پر مشتمل ڈونلڈ ٹرمپ کے مارا لاگو کلب سے موازنہ کرتے ہوئے لگایا گیا ہے۔ تاہم بعض رئیل اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والی شخصیات وائٹ ہاؤس کی لگائی گئی قیمت 9 کروڑ ڈالرز کو کم سمجھتی ہیں۔ اس بارے میں وائٹ ہاؤس سے قابلِ موازنہ جائیدادوں کو جن میں ہگ ہیفنرز پلے بوائے مینشن بھی شامل ہے ، جس کی قیمت 20 کروڑ ڈالرز لگائی گئی تھی لیکن اسے 10 کروڑ ڈالرز میں فروخت کیا گیا۔ پیش نظر رکھتے ہوئے فلوریڈا میں رئیل اسٹیٹ کا کام کرنے والے کارا امیر کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں 9 کروڑ ڈالرز بہت کم ہے کیونکہ اگر آپ ملک میں موجود متعدد اہم جائیدادوں پر نظر ڈالیں تو آپ کو پتا چلے گا کہ وائٹ ہاؤس کی قیمت 10 کروڑ ڈالرز ہونی چاہیے۔