خبرنامہ انٹرنیشنل

چین کا دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی تعاون مستحکم بنانے کا عزم

بیجنگ (ملت + آئی این پی )چین نے ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے علاقائی تعاون کو مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ،چینی وزیر اعظم لائی کی چیانگ نے بشکیک میں اپنے کرغز ہم منصب سورون بے جین بیکوف کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ان کا ملک سکیورٹی تعاون کو مستحکم بنا کر دہشتگردی ، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے ممالک کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے ، لی اور ان کے کرغز ہم منصب نے سکیورٹی ، زراعت اور پیداوار جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کئے ، یہ معاہدہ اس وجہ سے خاص طورر بروقت ہے کیونکہ کرغزستان میں چینی سفارتخانے پر 30اگست کی صبح خود کش کار بمبار نے حملہ کیا تھا ، اس حملے کے نتیجے میں سفارتخانے کے تین اہلکار زخمی ہو گئے ، چینی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق لی بشکیک پہنچنے پر سیدھا سفارتخانے گئے اور کہا کہ جتنی جلد ممکن ہو سکے تباہ شدہ عمار ت کی جلد تعمیر کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ چینی سفارتی مشنوں کیلئے سکیورٹی کو مستحکم بنایا جائے ، اس قسم کے معاہدے کرغزستان جیسے وسطی ایشیائی ممالک کیلئے بھی اہم ہیں جو کہ دہشتگردی ، علیحدگی پسندی اور انتہاپسندی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں ، شنگھائی تعاون تنظیم جس کے دونوں ممالک باہمی رکن ہیں ، 2001ء کے بعد سے ان قوتوں کا مقابلہ کیا ہے ،دونوں ممالک ہر سال ایس سی او کے فریم ورک کے تحت مشترکہ انسداد دہشتگردی مشقوں کا حصہ رہے ہیں ، چینی سوشل سائنسز اکادمی نے مطالعہ وسطی ایشیاء و روس کے ایک ماہر شنگ گوانگ چینگ نے دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی ہے ۔ شو ٹاؤ نے جو کہ چینی ہم عصر بین الاقوامی تعلقات انسٹی ٹیوٹ میں وسطی ایشیا ء مطالعہ کے بارے میں ماہر ہیں کہا کہ سکیورٹی تعاون وسطی ایشیا ء میں کراس بارڈر مسئلے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ ہے ۔شو نے کہا کہ دونوں ممالک انٹیلی جنس ، ٹیکنالوجی میں تبادلے میں اضافہ کرسکتے ہیں اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لئے پالیسی کوآرڈینیشن میں اضافہ کر سکتے ہیں ، لائی نے اپنے ہم منصب کو بتایا کہ چین اور کرغزستان نے سٹرٹیجک پارٹنرز کے طورپر سیاسی اعتماد برقرار رکھا ہے اور عملی تعاون کو فروغ دیا ہے ، چین کرغزستان کی مدد کیلئے جو کچھ بھی کر سکا کرے گا ۔