خبرنامہ انٹرنیشنل

ہلمند میں فورسز کے ساتھ لڑائی میں 86 عسکریت پسند ہلاک ،

کابل ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں حکومتی فورسز کے ساتھ لڑائی میں 86 عسکریت پسند جبکہ مشرقی افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں فضائی بمباری میں شدت پسند گروپ داعش کے 34 ارکان ہلاک ہوگئے، جلال آباد میں دو خودکش حملو ں میں چار افغان شہری ہلاک اور دو امریکی فوجی زخمی ہوگئے، شمالی صوبہ بغلان میں طالبان نے افغان فوج کا ہیلی کاپٹر مار گرایا جس میں سات فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ، اتوار کو ذرائع ابلاغ نے ہلمند کی صوبائی حکومت کے حوالہ سے بتایا کہ ہلمند میں حکومتی فورسز کے ساتھ دوروز سے جار ی لڑائی میں 86 عسکریت پسند ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں جبکہ دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق ہلمند میں طالبان عسکریت پسندوں اور حکومتی سیکورٹی فورسز کے مابین لڑائی جاری ہے ۔ افغان حکام نے بتایا کہ گزشتہ ننگر ہار کے علاقہ نازیان اورحسکہ مینا کے علاقوں میں شدت پسند گروپ داعش کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اس دوران زمینی فورسز کے علاوہ داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے بھی کئے گئے۔ حکام کے مطابق حسکہ مینا کے علاقے ہارون بابا میں 31 اور نازیان میں بمباری کے نتیجے میں داعش کے تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ ایک روز قبل ننگر ہار کے علاقے آچین میں ایک فضائی حملے میں داعش کے نو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔ شمالی افغانستان کے صوبہ بغلان میں افغان نیشنل آرمی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے سے سات افغان فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بغلان کے مقامی حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز ڈھنڈ غوری کے علاقے میں افغان نیشنل آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر زمینی افواج کو لاجسٹک فراہم کررہا تھا کہ اس دوران طالبان نے اسے راکٹ سے نشانہ بنایا۔ حکام کے مطابق پل خمری کے قریب فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی جاری ہے ۔ افغان حکام کے مطابق ہیلی کاپٹر کے حملے میں سات فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ننگر ہار میں دو خود کش حملوں میں دو امریکی فوجی زخمی اور چار افغان شہری ہلاک ہوگئے۔ حکام کے مطابق جلال آباد ایئر فیلڈ کے قریب غیر ملکی افواج معمول کا گشت کررہی تھیں کہ اس دوران بارودی سرنگ کا زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو امریکی فوجی اور چار افغان شہری زخمی ہوگئے ۔ ادھر بہسود کے علاقے میں ایک خود کش حملے میں چار افغان شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ شمالی صوبہ قندوز میں طالبان اور سرکاری فورسز کے درمیان شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبائی قونصل کے رکن محمد یوسف ایوبی نے بتایا کہ لڑائی میں اب تک درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس ضمن میں حتمی تفصیلات نہیں بتائیں۔ قندوز پر قبضے کیلئے طالبان نے چند روز قبل ایک مرتبہ پھرایک بڑی کارروائیاں کاآغاز کیا جس میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ قندوز کے بعض علاقوں پر بدستور طالبان کا قبضہ ہے۔ جنوبی صوبہ زابل میں خودکش حملے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے جبکہ قندھار میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو بچے ہلاک اور تین دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ہرات میں حکام نے طالبان کے شیڈو گورنر سمیت دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔