خبرنامہ پاکستان

آزادی ٹرین اپنے سفر پر روانہ ہوگئی

اسلام آباد:(اے پی پی) آزادی ٹرین اپنے سفر پر روانہ ہوگئی ہے ،آزادی ٹرین وزارت اطلاعات و نشریات اور پاکستان ریلوے کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ آزادی ٹرین عوام کے درمیان جذبہ حب الوطنی اجاگر کرنے کے لئے معاون کردار ادا کرے گی جو پاکستان کی تاریخی آزادی کی جدوجہد کے مختلف پہلوؤں اورملکی تہذیب و ثقافت کو بھی نمایاں کرے گی۔ آزادی ٹرین تین حصوں پر مشتمل ہے جس میں 6 فلوٹس، 6 گیلریز اور 6 آپریشنل بوگیاں ہیں۔ فلوٹس پر چاروں صوبوں کے علاوہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا ہے جبکہ دو کوچز مسلح افواج کیلئے مختص کی گئی ہیں جنہوں نے پاکستان کی حفاظت کیلئے بیش بہا قربانیاں دیں ہیں۔ ایک کوچ پاک چائنا اکنامک کوریڈور اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی نمائندگی کررہی ہے۔ آزادی ٹرین تمام بڑے سٹیشنوں پر تین سے چار گھنٹے رکے گی جہاں رنگا رنگ میوزیکل پروگرام اور ثقافتی رقص پیش کئے جائیں گے۔ یہ پروگرام پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور لوک ورثہ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے 20 سے زائد آرٹسٹ پتلی تماشا بھی پیش کریں گے۔ آزادی ٹرین ایک نمائشی ٹرین ہے یہ مسافروں کیلئے نہیں ہے۔آزادی ٹرین وزارت ریلوے اور وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کے تعاون سے چلائی جائے گی اور یہ ٹرین ایک مہینے کے سفر کے دوران چار ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرے گی۔ ٹرین کیلئے سخت حفاظتی اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ پاکستان کے عوام آزادی ٹرین کے ذریعے مختصر وقت میں 1947ء سے پاکستان کی آزادی کے سفر کو دیکھ سکیں گے۔ شہری مختلف شہروں میں ریلوے اسٹیشنوں پر آزادی ٹرین کا استقبال کریں گے اور جدوجہد آزادی کی تحریک دیکھیں گے جس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی ثقافت کی عکاسی ہو گی۔ صوبہ پنجاب کا فلوٹ قائداعظم سولر پارک ، بہاولپور، میانوالی، کول پاور پراجیکٹ، میٹروبس اور دیگر ماڈلز پر مشتمل ہے، سندھ کا فلوٹ مزار قائد، سیہون شریف اور سندھی ثقافت پر مبنی ہے جبکہ خیبرپختونخوا کا فلوٹ قصہ خوانی بازار، قلعہ جمرود اور دیگر مختلف ثقافتی علامات کا مظہر ہے، صوبہ بلوچستان کا فلوٹ زیارت ریذیڈنسی، گوادر پورٹ اور بلوچستان کی دیگر ثقافتوں پر مشتمل ہے۔ کشمیری فلوٹ میں مظفر آباد اور برج، ڈی جیل، گلگت بلتستان کا فلوٹ کے ٹو، بلتی قلعہ اور علاقہ کے دیگر خوبصورت مناظر پر مبنی ہے۔ آزادی ٹرین کا بنیادی مقصد شہریوں کو پاکستان کی نظریاتی تاریخ سے آگاہی پیدا کرنا اور قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔ ٹرین میں 6گیلریاں ہیں جن میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی سے متعلف تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔ ٹرین پر قومی رہنماؤں اور ملک کی مختلف ثقافتوں سمیت تاریخی تصاویر بھی آویزاں کی گئی ہیں۔ ٹرین پشاور، راولپنڈی، گوجرانوالہ ،لاہور، ملتان، سمہ سٹہ ،کوئٹہ، نواب شاہ، حیدر آباد، کراچی، لاڑکانہ، ڈیرہ غازی خان سمیت 16اسٹیشنوں پر رکے گی۔