خبرنامہ پاکستان

امورخانہ داری کی ماہر زبیدہ آپا انتقال کرگئیں

امورخانہ داری کی ماہر زبیدہ آپا انتقال کرگئیں

امورخانہ داری کی ماہر زبیدہ آپا انتقال کرگئیں

کراچی:(ملت آن لائن) ماہرامورخانہ داری اورمعروف شیف زبیدہ آپا حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئیں۔ ماہرامورخانہ داری زبیدہ طارق المعروف زبیدہ آپا کراچی میں انتقال کرگئیں، انہیں طبیعت ناساز ہونے پر اسپتال لے جایا گیا تاہم حرکت قلب بند ہونے کے باعث وہ جانبرنہ ہوسکیں۔ زبیدہ آپا کی نمازجنازہ آج بعد نماز جمعہ جامع مسجد سلطان ڈیفنس کراچی میں ادا کی جائے گی۔ زبیدہ آپا کے انتقال کے بعد ان کے گھرپرتعزیت کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا، فلم اورٹی وی کے اداکاروں کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والےافرادان کے گھرپہنچے۔ زبیدہ طارق 4 اپریل 1945 کو بھارتی شہر حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئیں، 1945 میں تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہو گیا۔ زبیدہ آپا کا تعلق ایسےعلمی اورادبی گھرانے سے تھا جس کاحصہ معروف مصنفہ فاطمہ ثریا بجیا ، منفرد لہجے کی شاعرہ زہرہ نگاہ اورمشہورمزاح نگار انور مقصود بھی ہیں۔

……………………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن کیخلاف وائٹ پیپر جاری کریں گے: امیر مقام

پشاور: (ملت آن لائن)وزیر اعظم پاکستان کے مشیر اور ن لیگ خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر امیر مقام نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن کے خلاف وائٹ پیپر جاری کریں گے۔
نون لیگ خیبر پختونخوا کی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیان افسوسناک ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پاکستان کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا اور ہمیں کسی کی امداد کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چار سال تک جنگلہ بس کہنے والے آج خود جنگلہ بس بنا رہے ہیں، ہم پر تنقید کرنے والے آج خود قرضے لے رہے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت نے 360 ڈیم بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ امیر مقام نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کے بجائے ہارس ٹریڈنگ کا گھر بنا دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد یا سیٹ اڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں۔ اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی۔جنگلہ بس کہنے والے آج خود جنگلہ بس بنا رہے ہیں، ہم پر تنقید کرنے والے آج خود قرضے لے رہے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت نے 360 ڈیم بنانے کا وعدہ کیا تھا۔