خبرنامہ پاکستان

اوپن مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قدر میں 50 پیسے کا اضافہ

اوپن مارکیٹ میں ٹریڈنگ

اوپن مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قدر میں 50 پیسے کا اضافہ

کراچی: (ملت آن لائن) اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ مرکزی بینک کے نئے قوانین کے باعث سپلائی کا کم ہونا ہے: صدر فاریکس ایسو سی ایشن پاکستان
اوپن مارکیٹ میں ڈالر نے ایک بار پھر اُڑان بھرنا شروع کر دی، ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 50 پیسے اضافے سے 113 روپے کی سطح کو چھو گیا۔امریکی صدر کا پاکستان مخالف بیان اور اسٹیٹ بینک کا ڈالر سے متعلق نئے قوانین کا متعارف کرانا روپے کی قدر گھٹنے اور ڈالر کی قدر میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ صدر فاریکس ایسو سی ایشن آف پاکستان ملک بوستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ مرکزی بینک کے نئے قوانین کے باعث سپلائی کا کم ہونا ہے۔اسٹیٹ بینک نے فاریکس ایکسچینج کمپنیوں کے لئے یہ قانون متعارف کرایا ہے کہ اب ایکسچینج کمپنیاں اپنی ضروت کا صرف 35 فیصد ڈالر دبئی اور دیگر ممالک سے براہ راست خرید سکتی ہیں جبکہ 65 فیصد بینک انتظام کرے گے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ بینکوں سے ڈالر کی ترسیل میں کم از کم چار روز کا وقت درکار ہوتا ہے، اس طرح ہفتے میں صرف ایک ہی مرتبہ بینکوں سے ڈالرسپلائی ہوسکتے ہیں۔ اس لئے موجودہ حالات میں اسٹیٹ بینک کو نئے قوانین کو معطل کرنے کی ضرورت ہے۔