خبرنامہ پاکستان

ایان اورڈاکٹرعاصم کی رہائی کیلئےوزیراعظم سے رابطہ نہیں کیا:خورشید شاہ

اسلام آباد: (آئی این پی) سید خورشید شاہ نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات کے اصل ذمہ دار وفاقی وزیر داخلہ ہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چودھری نثار میں اخلاقی جرات نہیں کہ وہ ذمہ داری قبول کریں، چودھری نثار میں اتنی جرات ہی نہیں کہ وزارت سے استعفیٰ دیں۔ خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ لوگ مر رہے ہیں، ملک تباہی کے دہانے پر ہے لیکن وزیر داخلہ الزام تراشیوں میں مصروف ہیں۔ خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیر داخلہ ہوتا تو کب کا مستعفی ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار جھوٹ بول کر اپنی ناکامیاں چھپا رہے ہیں، پیر کو پارلیمنٹ میں آ کر تفصیلی بات کرونگا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے لٹل ماسٹر حنیف محمد کے گھر جا کر انکے بیٹے شعیب محمد سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ چودھری نثار ذہنی بیمار ہیں، انکی باتوں کا جواب اسمبلی میں دونگا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ چودھری نثار کی ذات پر کچھ کہنا نہیں چاہتا، انکی وگ پر بات نہیں کرونگا، چودھری نثار ایک ناکام وزیر داخلہ ہیں، وہ ایان علی پر توجہ دینے کے بجائے اگر اپنا کام کرتے تو یہ حالات نہ ہوتے۔ خورشید شاہ نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کی رہائی کے لئے وزیر اعظم سے رابطہ نہیں کیا، چودھری نثار یہ بات وزیر اعظم نواز شریف سے پوچھیں۔ دوسری جانب، پی پی پی رہنماء اور ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے چودھری نثار کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دھماکے ہو رہے ہیں، ایسے موقع پر وزیر داخلہ کو ملکی سلامتی کی بات کرنی چاہئے لیکن وہ ایان علی کی بات کرتے ہیں، چودھری نثار ناکام وزیر داخلہ ہیں، ان کو مستفعی ہو جانا چاہئے۔