خبرنامہ پاکستان

بھارتی بربریت اورکالےقوانین کےخاتمہ میں کردارادا کرنے پرزور:مسعود خان

اقوام متحدہ :(اے پی پی) صدرآزاد کشمیر سردار مسعود خان نے اسلامی ممالک کی تنظیم کے مقبوضہ کشمیر پر رابطہ گروپ سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت، پیلٹ گنز کے استعمال کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے بھارت سے کہے کہ وہ آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ سمیت کالے قوانین ختم کرے، اقوام متحدہ محصور کشمیریوں کو ریلیف کی فراہمی کیلئے انسانیت کی بنیاد پر راہداری تلاش کرے، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کی شدت سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو آگاہ کریں۔ وہ گزشتہ روز یہاں او آئی سی رابطہ گروپ سے خطاب کر رہے تھے۔ صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ رواں سال 8 جولائی کو کشمیری نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سینکڑوں کشمیری مرد و خواتین اور بچوں کو شہید کیا گیا ہے، پیلٹ گنز کے استعمال سے 150 سے زائد شہری نابینا ہو گئے ہیں، دس ہزار سے زائد کشمیری بھارتی قابض فوج کی بلاتفریق فائرنگ کی وجہ سے زخمی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کشمیری اس وقت محصور ہیں، ان کی اپنی سرزمین پر ان پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے، عصمت دری کو دہشت پھیلانے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا معمول ہے، پرامن احتجاج جرم ہے، سیاسی اجتماع پر پابندی ہے، کشمیری لیڈروں کو نظربند کیا گیا ہے، تقریر اور نقل و حرکت پر پابندی ہے، موبائل ٹیلیفون اور انٹرنیٹ مقبوضہ کشمیر میں ممنوع ہے، گزشتہ دس ہفتوں سے مقبوضہ کشمیر میں سخت انسانی بحران کی کیفیت ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 3 کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کی اس مہم کو مسترد کرتے ہیں جس کے مطابق وہ کشمیریوں کو دہشتگرد قرار دے رہا ہے جبکہ کشمیری خود بھارتی قابض فوجیوں کی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں نیوکلیئر ریاستیں ہیں، جنگ کوئی آپشن نہیں، بھارت نیوکلیئر چھتری تلے ریاستی دہشتگردی بند کرے، اپنے جرائم سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت نے اب سرعام پاکستان کو دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں اور وہ بلوچستان میں مداخلت کررہا ہے، ہم ایسی تمام کوششوں کی مذمت کرتے ہیں جو مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے، کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، جس کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی دہشتگردی کے باوجود جدوجہد آزادی جاری رکھنے پر کشمیریوں کی ہمت اور حوصلے کی داد دیتے ہیں، ہم انہیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر انسانی ضمیر اور عالمی قوانین کیلئے ایک ٹیسٹ کیس ہے۔ آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے او آئی سی رابطہ گروپ سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے بحران کا حل نکالیں، کشمیریوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت سے جواب طلبی کی جائے، پاکستان بھارت اور کشمیریوں کے درمیان بات چیت کیلئے ایسا ماحول بنایا جانا چاہیئے کہ وہ مل بیٹھ کر کشمیر کے مسئلے کا دیرپاحل تلاش کر سکیں ۔