خبرنامہ پاکستان

بھارتی فوجی کیمپ پرحملےکےالزامات مقبوضہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہے،سرتاج

اسلام آباد :(اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے اتوار کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے حوالے سے پاکستان پر لگائے جانے والے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ الزامات مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہیں۔ وینزویلا سے نیوریارک پہنچنے کے فوراً بعد اپنے ایک بیان میں مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کی سول اور فوجی قیادت کے اس طرح کے غیر مصدقہ اور سخت بیانات پر شدید تحفظات رکھتا ہے جو گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں بھارتی فوج پر حملے کے بعد جاری کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے اعلیٰ حکام کی جانب سے لگائے جانے والے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے ۔مشیر خارجہ نے کہا یہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد انسانی حقوقی کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پاکستان کی پیدا کردہ نہیں ہے بلکہ یہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اورجبر و استبداد کی طویل تاریخ کا نتیجہ ہے جس کے دوران ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے ۔بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف احتجاج کی حالیہ لہر اور 73 روز سے زیادہ عرصہ سے جاری کرفیو کے دوران ایک سو سے زیادہ بے گناہ کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے۔پیلٹ گن کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجہ میں کمشیری نوجوانوں کی بڑی تعداد اپنی بینائی کھو چکی ہے اور معصوم نہتے کشمیری عوام ‘ بزرگ ‘ خواتین اور بچوں میں سے کوئی بھی بھارتی افواج کے بے رحمانہ ظلم سے محفوظ نہیں ۔اس صورتحال سے عالمی برادری کا ضمیر بیدار ہونا چاہئے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ بات قابل مذمت ہے کہ ہے کہ بھارت کے ایک وزیر نے بغیر کسی تحقیقات کے بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان عالمی عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کا حصہ تاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر پردہ ڈالا جاسکے۔