خبرنامہ پاکستان

بھارت نےمقبوضہ کشمیرمیں ظلم کا بازارگرم کررکھا ہے،ممنون حسین

اسلام آباد (آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران سو سے زائد افراد شہید کر دیے گئے اور لاتعداد خواتین کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے ان مظالم کا نوٹس لے کر مظلوم کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرے جبکہ اٹلی کی وزیر دفاع سین روبرٹا پینوتی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹلی کی حکومت اس مسئلے کو عالمی برادری کے سامنے بھرپور طریقے سے اٹھائے گی۔ صدرمملکت نے یہ بات اٹلی کی وزیر دفاع سین روبرٹا پینوتی کی سربراہی میں وفد سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران کہی۔اس موقع پر اسلام آباد میں اٹلی کے سفیر اور ان کے وفد میں شامل دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ بے گناہ کشمیریوں پرتشدد کاروائیاں فورا بند کریاورخطے میں دیرپا امن کے لیے کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قرا ردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ صدر مملکت نے اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے اور بے گناہ کشمیریوں پرظلم کر رہی ہے۔بھارت کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے جو انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ صدر مملکت نے بتایا کہ بھارتی فوج کے ظلم سے اب تک 100 سے زائد افراد شہیدہو چکے ہیں اور پیلٹ گن کا نشانہ بننے کی وجہ سے سات سو زائد افراد کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں جن میں سے عورتوں اور بچوں سمیت 160 افراد بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔ صدر مملکت نے بتایا کہ حق خود ارادیت کے لیے کشمیریوں کی پر امن تحریک کے دوران 1989 ء سے لے کر اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیر ی شہید ہو چکے ہیں اور دس ہزار عورتوں کو بھارتی فورسز نیزیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر اور او آئی سی کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں جا کر صورت حال کا جائزہ لینے سے روک دیا ہے ۔ صدر مملکت نے مزید بتایا کہ بھارت نے کشمیر میں اپنے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر بھارت میں کام کرنے والے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے تمام دفاتر کو بند کر دیا ہے۔صدر ممنون حسین نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلہ کو پرزور طریقے سے اٹھائیں گے اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر ، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیں گے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تما م تصفیہ طلب مسائل کو پرامن طریقے سیحل کرنے کا خواہش مند ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ گذشتہ 68 سالوں سےآزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ مسئلہ حل کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اس وقت سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار ہے اور قومی لائحہ عمل اور آپریشنضرب عضب کے ذریعے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پرامن افغانستان پاکستان کے مفادمیں ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اٹلی کے ساتھ دفاع، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینیکا خواہش مند ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اٹلی کے ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کرتارہتا ہے جس میں خاص طور پر دہشت گردی اور سلامتی کونسل کی اصلاحات قابل ذکر ہیں۔صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ مفاہمتی یادداشت پاکستان اور اٹلی کے درمیان دفاعی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اٹلی کی وزیر دفاع نے کہا کہ پر امن مظاہرین کے خلاف بہیمانہ تشدد کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پر امن مظاہرین کے خلاف ممنوعہ پیلٹ گن کا استعمال ناقابل برداشت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اٹلی عالمی برادری کو کشمیر کی صورت حال سےآگاہ کرنے کے لیے بھر پور تعاون کر ے گا۔ اٹلی کی وزیر دفاع نے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی تائید کی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے افغانستان میں امن اورافغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔