خبرنامہ پاکستان

بھارت کی طرف سے سی پیک منصوبے کے خاتمے کے مطالبے سے بلی تھیلے سے باہر آگئی،ساجد میر

برمنگھم /لاہور(آئی این پی)امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے سی پیک منصوبے کے خاتمے کے مطالبے سے بلی تھیلے سے باہر آگئی،مودی کی طرف سے چینی وزیر خارجہ سے منصوبے کے خاتمے کا مطالبہ کرکے پاکستان سے روایتی دشمنی کا مظاہرہ کیا، بلوچستان میں تخریب کاری کے واقعات کا مقصد بھی سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا ہے۔ برمنگھم میں پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ساجدمیر کا کہنا تھا کہ بھارت کو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ہضم نہیں ہورہے۔ بھارت نے نرالی منطق پیش کی ہے کہ منصوبہ متنازعہ علاقہ کشمیر سے گزر رہا ہے، وہ شائد بھول گیا ہے کہ اس نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔جسے یواین او کی قراردادوں کے مطابق حل ہو نا تھا۔مودی جس علاقے کواپنا کہہ رہے ہیں وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ ہے اس کا کیس بھی اقوام متحدہ میں بھارت ہی لے گیا۔جس کا حل اقوام متحدہ نے کشمیر میں رائے شماری تجویز کیا ہے تو اس پہ عمل کیا جائے۔ کشمیریوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے۔بھارت اس پر عمل کرنے سے بھاگ رہا ہے۔جہاں تک ا قتصادی راہداری منصوبہ کی بات ہے تو وہ پاکستان کے خوشحال مستقبل کی نوید ہے۔ پاک چین دوستی اور اسکا تعاون مثالی ہے۔بھارت کا جھوٹا پراپیگنڈہ اور بغض ان منصوبو ں کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔دریں اثنا ایک وفد سے گفتگو کے دوران پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیاسی وعسکری قیادت کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔فوج کی قربانیوں کا اعتراف نہ کرنا غیر مناسب رویہ ہے۔ ہمیں فوج اورسیکورٹی اداروں کا مورال بلند رکھنا چاہیے۔ آپس کے تنازعات سے دہشت گرد عناصر کو تقویت ملتی ہے۔تاہم سول وعکسری اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ ناگزیر ہے۔ جو کمزوریاں ہیں انہیں کرنا ہو گا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری مرحلے میں ہے۔اس موقع ہر قومی سطح پر زیادہ یکجہتی کی ضرورت ہے۔