خبرنامہ پاکستان

سانحہ کوئٹہ بھارت و افغانستان کا گٹھ جوڑ سوچا سمجھا منصوبہ تھا، رحمن ملک

اسلام آباد :(اے پی پی) سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کو ٹاسک فورس بنا کر ملک سے نکالنا چاہیے جو دہشت گردی سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہیں۔ سانحہ کوئٹہ بھارت و افغانستان کا گٹھ جوڑ سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ لشکر جھنگوی سمیت کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔وزیراعظم سے اپیل ہے کہ نیشنل ایکشن پلان نیکٹا کی ذمہ داری خود سنبھالیں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ بھارت و افغانستان کا گٹھ جوڑ، سوچا سمجھا منصوبہ تھا، منصوبہ کے تحت انور کانسی کے پاؤں میں گولیاں ماری گئیں جب ان کو ہسپتال لایا گیا تو دھماکہ ہو گیا اچھے وکلاء کو نشانہ بنایا گیا، پچاس سالوں میں ایک وکیل تیار ہوتا ہے اور ان میں وکلاء نے عدالتوں میں دہشت گردی کے حوالے سے مقدمات میں حصہ لینا ہوتا ہے جو دہشت گردوں کے خلاف مقدمات لڑتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان پاکستان کے کبھی دوست نہیں ہو سکتے اگر کسی کو اس حوالے سے شک ہے تو میری سینیٹ میں پانچ گھنٹے کی بریفنگ کو دیکھ لینا چاہیے۔ رحمان ملک نے کہا کہ حکومت لشکر جھنگوی سمیت کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔ وزیراعظم سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اور نیکٹا کو فعال بنانے کے حوالے سے اپیل کی تھی کہ وہ اس حوالے سے ذمہ داریاں خود سنبھالیں تو مجھے خوشی ہے کہ میری اپیل پر وزیراعظم نے اچھا فیصلہ کیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو ٹاسک فورس بنا کر ملک سے نکالنا چاہیے جو دہشت گردی سمیت مختلف جرائم میں ملوث ہیں، ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں آپریشن ضرب عضب کی طرح دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے کہ ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے نجات دلائی جائے۔