خبرنامہ پاکستان

سرتاج عزیزکا28 ویں ترقیاتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

سرتاج عزیزکا28 ویں ترقیاتی کونسل کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد:(ملت آن لائن) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے پائیدار قومی اقتصادی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مابین علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کو بڑھانے کی ضرورت دیتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی تجارت کے فروغ کے لئے ریل ، روڈز ، بندر گاہوں کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور سائبر روابط کا استعمال بھی نہایت ضروری ہے، ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے تجارت دو سے تین سالوں میں دگنی ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں اقتصادی تعاون کی تنظیم کے نمائندہ ممالک کے 28 ویں ترقیاتی کونسل کے اجلاس کے آخری روز کی نشست سے اپنے خطاب میں کہی۔ انہوں نے اقتصادی تعاون کی تنظیم میں شریک رکن ممالک کے نمائندوں اور مندوبین کو پاکستان میں خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی تعاون کی تنظیم تمام ممبر ریاستوں کے درمیان باہمی روابط اور تعاون کا اہم ذریعہ ہے۔ حالیہ اجلاس عالمی اقتصادی و معاشی تناظر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ 28 ویں ریجنل پلاننگ کونسل کا اجلاس اسلام آباد ڈکلریشن کی وجہ سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس اجلاس کے دوران تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے۔ باہمی تجارت کے فروغ کے لئے ریل ، روڈز ، بندر گاہوں کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور سائبر روابط کا استعمال بھی نہایت ضروری ہے، ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے تجارت دو سے تین سالوں میں دگنی ہو جائے گی۔ تیرہویں ای سی او سربراہی کانفرنس میں علاقائی امن اور ترقی کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے جو دور جدید کی ایک اہم ضرورت ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ باہمی تعاون اور تجارت کے فروغ کے لیے تمام ممبر ریاستیں متفق ہیں۔ ممبر ریاستوں نے مل کر بین الاقوامی مسائل کا سد باب کرنا ہے۔ اب یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ان تمام مقاصد کو حاصل کریں جو کہ روز اول سے اقتصادی تعاون کی تنظیم کے بنیادی فریم ورک میں شامل ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے مختلف سطح پر رکن ممالک کے عوام کے مابین رابطوں اور تعاون کو بھی بڑھایا جائے۔ ای سی او ایک ایسا بلاک ہے جو جغرافیائی لحاظ سے مغرب اور جنوبی ایشیا سب کو یکجا کرتا ہے۔ ای سی او ممالک نہ صرف قدرتی وسائل سے مالا مال ہے بلکہ اقتصادی مرکزی زون بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پائیدار قومی اقتصادی ترقی کے اہداف کے حصول کی خاطر بھی تمام رکن ممالک کے مابین علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری جنرل ای سی او ہلیل ابراہیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی جانب سے اس اجلاس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقتصادی تعاون کے سالانہ اجلاس میں باہمی تعاون کے مختلف پہلووں پر غور کیا جاتا ہے اور مستقبل کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ای سی او سربراہی کانفرنس میں ای سی او کے ویژن 2025 کے تحت نئی راہوں اور مختلف پروگراموں کو اپنایا گیا جس میں صنعت و تجارت ، توانائی، مواصلات اور سائیبر لنکجز پر مشترکہ حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے۔