خبرنامہ پاکستان

سپریم کورٹ میں فاٹا ریفارمز پر عملدرآمد کے لئے درخواست دائر

سپریم کورٹ میں فاٹا ریفارمز پر عملدرآمد کے لئے درخواست دائر

اسلام آباد(ملت آن لائن) سپریم کورٹ میں فاٹا ریفارمز پر عملدرآمد کے لئے درخواست دائرکردی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 247 کو کالعدم قرار دیا جائے ،بدھ کوکوکب اقبال ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کہاگیاہے کہ فاٹا کے عوام پسماندگی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں، آئین کے آرٹیکل 247 کو ختم کیا جائے تاکہ فاٹا کے عوام کو بنیادی حقوق میسر آ سکیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فاٹا کے عوام کوبھی ملک کے دیگرشہریوں کی طرح بنیادی حقوق حاصل ہیں ، تاہم آئین کے آرٹیکل 247 کے باعث اعلیٰ عدالتوں کا دائرہ اختیار نہ ہونے کی وجہ سے انکے لئے انصاف کا حصول ممکن نہیں فاٹا کے لوگ محب وطن پاکستانی ہیں جو کالے قانون کے باعث اجنبی بننے پر مجبور ہیں یہی وجہ ہے وہ انٹر نیشنل چارٹر خطبہ حجتہ الوداع اور قائد اعظم کے احکامات سے استفادہ نہیں کرسکے۔ سپریم کورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک میں درختوں کی کٹائی اورسٹون کرشنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، سیکرٹری ماحولیات اورسیکرٹری مائننگ کو آج جمعرات کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے ۔بدھ کو چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار نے کہا کہ نئے سال یعنی 2018 ء میں سپریم کورٹ کی توجہ تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر کرنے مرکوز کی جائے گی ،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ماحولیات کی باقاعدہ مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت مختلف ایشوز پراحکامات جاری کرتی ہے لیکن ملی بھگت سے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جاتا، لیکن اب عدالتی حکم پر سب کوعمل کرنا ہوگا ،چاہے انتظامیہ ہو یا کوئی اور، عدالت کسی بھی مقدمہ میں جوحکم دے گی اس پر عمل ہو گا، عدالت کے متحرک ہونے کے بعد سب متحرک ہوتے ہیں آخر ہم کب تک عوام کے ساتھ وعدے کرینگے،کب تک لوگ ہمیں ہمارے وعدے یاد کروائینگے، انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخواہ میں لیزکے حوالے سے بہت شکایات ہیں، کٹاس راج کیس میں بھی خوبصورت پہاڑوں کوتباہ کردیاگیا ہے جہاں بھی ہم نے بے ضابطگیاں دیکھیں اس کی ذمہ داری سیکرٹری صاحبان پر ہو گی، بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت ملتوی کر دی۔