خبرنامہ پاکستان

عوام ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کی شکلیں یاد رکھیں، نواز شریف

عوام ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کی شکلیں یاد رکھیں، نواز شریف

چکوال: (ملت آن لائن) نواز شریف نے لیگی رہنماء چودھری لیاقت مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7 سال ہمیں پاکستان نہیں آنے دیا گیا، یہ زخم میرے دل پر لگے ہیں جو بھولنے والے نہیں ہیں، عوام کی خاطر یہ زخم بھلانا چاہتا ہوں، لیکن بھولنے نہیں دیئے جاتے، مجھے زخم بھولنے دو! زخم پر زخم مت لگاؤ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ فخر سے کہتا ہوں ہمیشہ خلوص نیت سے عوام کی خدمت کی، عوام کی خدمت میں کوئی ملاوٹ نہیں، عوام نے میری کارکردگی کو دیکھا ہے، 2013ء میں ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، آج ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے، ہم نے 4 سال میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 4 برسوں میں کبھی خدمت کے جذبے میں کمی نہیں آئی جنہوں نے عوام کو اندھیروں میں دھکیلا آج وہ لوگ کہاں ہیں؟ عوام کو ان کی شکلیں یاد رکھنی چاہیں، ان میں ڈکٹیٹر بھی تھے اور سیاستدان بھی تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ سڑکیں اور موٹر ویز بنانا میرا ویژن ہے، بجلی کے اتنے منصوبے لگائے کہ آج ہر گھر میں بجلی ہے، 2013ء میں ہر جگہ دہشت گردی ہو رہی تھی، ہم نے کراچی میں امن قائم کیا، ملک سے دہشتگردی ختم کی لیکن اس فیصلے کے بعد ملک میں دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ان کو نااہل کرنے سے ملک میں انتشار پھیل گیا، بس نکالنا تھا نکال دیا، عوام جاننا چاہتے ہیں الزام کیا ہے، معاملہ پانامہ کا تھا اور اقامہ پر ان کو نااہل کر دیا گیا، کرپشن پر نااہل ہوتا تو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتا لیکن میرے خلاف ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔چکوال میں مسلم لیگ (ن) کے مرحوم رہنما چوہدری لیاقت کی رہائش گاہ پر تعزیتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں نے ہمیشہ خلوص نیت سے پاکستان کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک سے بے دخل کیا گیا، 7 سال تک وطن واپس نہیں آنے دیا گیا، یہاں تک کہ والد کے انتقال پر بھی ملک نہیں آنے دیا گیا، لیکن پھر عوام نے اپنا فیصلہ دیا اور ہمیں منتخب کیا، پچھلے 4 سالوں میں عوامی خدمت کے جذبے میں کمی نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا وژن تھا کہ ملک میں سڑکیں اور موٹرویز بننی چاہئیں، یہاں کاشتکار خوشحالی زندگی بسر کریں، تاجر مزدور اور غریبوں کو بھی روزگار میسر ہو، اور اس وژن کے لیے ہم نے دن رات کام کیا، بجلی کے اتنے منصوبے لگائے آج لوڈشیڈنگ خدا حافظ کہہ رہی ہے۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عوام 2013 کو یاد رکھیں جب ملک میں ہر جگہ پر دہشت گردی کا راج تھا، ہم نے دہشتگردو کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا ااپریشن کیا، اور دہشتگردی ختم کرکے رکھ دی، اگر آج دہشتگردی پھر سر اٹھارہی ہے تو پوچھو اس فیصلے سے جس میں نواز شریف کو نااہل کرکے ملک میں انتشار پھیلایا۔ سابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ ہم ختم کررہے ہیں، کراچی کو پر امن بنایا، سی پیک شروع کیا، پاکستان میں اس سے پہلے ایسا کب ہوا تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ لوگ خوشحال ہورہے تھے، لیکن اس فیصلے کے بعد انتشار پھیلا جس نے ہمیں نااہل قرار دیا، کیا یہ شاہد خاقان کا قصور ہے، نہیں یہ ان کا قصور نہیں، اس فیصلے سے پوچھو جو 28 جولائی کو جاری ہوا، اور وہ فیصلہ بھی کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ تھا کہ نواز شریف کا معاملہ پاناما کا تھا، نوازشریف کو اقاما کو نااہل کیا، اگر کیس پاناما کا تھا تو اسی پر فیصلہ ہونا چاہیے تھا۔ عوام جاننا چاہتی ہے، بتاؤ نوازشریف نے کون سی کرپشن کی اس ملک میں، 10 روپے کی کرپشن بھی کی ہے تو عوام کو بتا دو۔ کتنے مہینے ہو گئے، آج تک یہ نہیں پتا چل سکا کہ نوازشریف پر الزام کیا ہے، نکالنا تھا تو کسی چیز پر نہ سہی اقامے پر نکال دیا، یہ کوئی ماننے والی بات ہے۔