خبرنامہ پاکستان

فلائٹ لیفٹیننٹ راشد منہاس شہید کا 45 واں یوم شہادت منایا گیا

اسلام آباد :(اے پی پی) پاکستان کے کم عمر نشان حیدر پانے والے پاک فضائیہ کے افسر فلائٹ لیفٹیننٹ راشد منہاس شہید کا 45 واں یوم شہادت ہفتہ کو منایا گیا۔ پاکستان ایئر فورس بیس کامرہ کا نام ان کے اعزاز میں رکھا گیا ہے جبکہ کراچی میں ان کے اعزاز میں مین سٹریٹ کا نام راشد منہاس روڈ ان کے شہادت کے بعد رکھا گیا تھا۔ 20 اگست 1971ء کو جب وہ کراچی میں ٹی 33 تربیتی طیارہ کی اڑان بھرنے لگے تو انسٹرکٹر پائلٹ فلائٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمن نے راستے میں کاک پٹ میں داخل ہو کر طیارے کا کنٹرول قبضے میں لیا ۔ فضاء میں مطیع الرحمن نے راشد منہاس کو بیہوش کرکے طیارے کو بھارت لے جانے کی کوشش کی ۔ راشد منہاس اس دوران ہوش میں آئے اور محسوس کیا کہ ان کا طیارہ ہائی جیک ہو رہا ہے۔ انہوں نے فوراً پاکستان ایئر فورس مسرور ایئر بیس سے صبح ساڑھے گیارہ بجے مطیع الرحمن کی ہائی جیکنگ سے متعلق رابطہ کیا ۔ دونوں ہوا بازوں کے درمیان کشمکش کے بعد آخر کار طیارہ کریش ہوگیا۔ راشد منہاس شہید نے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا اور پاکستان ایئر فورس کا طیارہ ہائی جیک کر کے بھارتی فضائی حدود میں لے جانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ بعد ازاں طیارہ بھارتی سرحد سے 32 کلومیٹر دور تلاش کرلیا گیا۔ راشد منہاس نے 13 مارچ 1971 کو ایئر فورس میں شمولیت اختیار کی اور 51 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شامل ہوئے۔ اپنی تربیت کے دوران ایک مرتبہ کامرہ ایئر بیس سے وہ ٹی 33 کی تربیتی مشق کررہے تھے کہ طیارے سے تیل کا اخراج شروع ہوگیا ۔ انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ طیارے سے کود جائیں لیکن راشد منہاس نے فیصلہ کیا کہ وہ طیارے کو تباہ نہیں ہونے دیں گے اور وہ انتہائی احتیاط کے ساتھ طیارہ ایئر بیس پر اتارنے میں کامیاب ہوگئے۔