خبرنامہ پاکستان

لندن فلیٹس: دستاویزات کی تصدیق میں غفلت برداشت نہیں: جسٹس (ر) جاوید اقبال

لندن فلیٹس: دستاویزات کی تصدیق میں غفلت برداشت نہیں: جسٹس (ر) جاوید اقبال

اسلام آباد: (ملت آن لائن) شریف خاندان کیخلاف شواہد اکٹھے کرنے کے معاملے پر سیکریٹری خارجہ کو نیب ہیڈکوارٹرز طلب کیا کیا چیئرمین نیب نے شریف خاندان کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے کے معاملے پر سیکرٹری خارجہ کو نیب ہیڈ کوارٹرز طلب کر لیا۔ چئیرمین نیب نے وزارت خارجہ کو برطانیہ سے دستاویزات سفارتی ذرائع سے لانے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے کیخلاف برطانیہ بھجوائی گئی دستاویزات کی تصدیق میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائےگی۔ وزرات خارجہ تمام شواہد قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد نیب کے حوالے کرے۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجموعہ نے چیئرمین نیب کو شریف خاندان کے خلاف شواہد کے حصول سے متعلق بریفنگ دی۔ نیب نے لندن فلیٹس ریفرنس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے کے لیے بیرون ملک سے تمام مصدقہ دستاویزات طلب کر رکھی ہیں۔ سیکرٹری خارجہ کو ہدایت کی گئی ہےکہ شریف خاندان کے خلاف تمام شواہد قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد نیب کے حوالے کیے جائیں۔

…………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…حدیبیہ ریفرنس کا مقصد ملزمان کو دباؤ میں لانا تھا، سپریم کورٹ

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل پر اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ 36 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریفرنس کا مقصد ملزمان کو دباؤ میں لانے کے سوا کچھ نہ تھا جب کہ ملزمان کو دفاع کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کیس کی دوبارہ تحقیقات نہ کرنے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہیں تاہم ہائی کورٹ جج نے دوبارہ تحقیقات نہ کرانے کی وجوہات اپنے فیصلے میں بیان نہیں کیں، ریفرنس کو غیر معینہ مدت تک زیرالتوا رکھ کر قانونی عمل کی نفی کی گئی جبکہ ریفرنس کے وقت نیب پرعزم نظر نہیں آیا اور نیب نے ٹرائل کورٹ میں ملزمان کے خلاف ایک بھی گواہ یا ثبوت پیش نہیں کیا۔ تفصیلی فیصلے میں میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ سماعت کے دوران میڈیا کی جانب سے سنجیدہ رپورٹنگ کی گئی جبکہ کچھ میڈیا گروپس نے کیس میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی رائے کو بھی شائع کیا۔ 15 دسمبر 2017 کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی تھی۔ نیب نے 20 ستمبر 2017 کو یہ کیس دوبارہ کھولنے کےلیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، شمیم اختر اور صاحبہ شہباز کو فریق بنایا گیا۔