خبرنامہ پاکستان

ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں سے حساب لیا جائے گا، وزیراعظم

کراچی : (اے پی پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان ترقی کی منازل حاصل کرتا رہے، کراچی سے پشاور تک موٹروے بنائی جائے گی، بلوچستان کے چپہ چپہ میں سڑکیں بن رہی ہیں، بجلی اور گیس کی قلت ختم کی جائے گی، حکومتی اقدامات کے باعث کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات میں اضافے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں، کراچی سٹاک ایکسچینج کا100 انڈیکس 40 ہزار کی بلند ترین سطح پر ہے۔ جمعرات کویہاں سٹاک ایکسچینج کی بہترین کارکردگی کی حامل کمپنیوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کا نیا باب کھل رہا ہے، 2018ء تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔ بجلی پیدا کرنے کیلئے نہ صرف ملک بھر میں کارخانے لگائے جا رہے ہیں بلکہ بجلی سستی بھی کر رہے ہیں۔ پی آئی اے، ریلوے سمیت دیگر اداروں کو بہتر بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر میدان میں پاکستان ترقی کرے، اداروں کی نجکاری سے فوائد حاصل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آنے سے سٹاک ایکسچینج سمیت ہر شعبے نے ترقی کی، اللہ کرے ہم آتے رہیں اور سٹاک ایکسچینج بڑھتا رہے، ملک ترقی کرتا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان کا سٹاک ایکسچینج دنیا کے بہترین سٹاک ایکسچینجوں میں شامل ہے۔ پاکستان کے میکرو اکنامک عشاریئے بہتر ہیں۔ پورٹ قاسم تھر سمیت ملک بھر میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کی نجکاری سے بینکوں نے منافع دینا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری سے کوئی بیروزگاری نہیں ہوئی بلکہ ملک میں روزگار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکسوں کی وصولی میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1972ء کے بعد اداروں کی نیشنلائزیشن سے ملک کو معاشی نقصان ہوا، سفارشوں پر بے شمار بھرتیاں کی گئیں، معیشت ڈوب گئی، ہم نے اس صورتحال کو بہتر بنایا اور اپنے تینوں ادوار میں ترقی کا سفر جاری رکھا۔ 1991ء میں نجکاری کا آغاز کیا، موٹروے سمیت ترقی و خوشحالی کے منصوبے دیئے، اس وقت کراچی سے لاہور موٹروے پر کام جاری ہے۔ پورے ملک کی صنعت کو 100 فیصد بجلی فراہم کی جا رہی ہے، ہم نے تمام معاملات کو ٹھیک کیا ہے۔ 1993ء میں ملک ٹیک آف کر رہا تھا، پیسہ باہر نہیں گیا بلکہ پیسہ ملک میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال قبل جب ہم نے حکومت سنبھالی تو سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 19 ہزار تھا جو 40 ہزار تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے حیدر آباد، حیدر آباد سے سکھر تا ملتان موٹروے پراجیکٹ جلد مکمل ہو گا اور اس طرح پورے ملک کا موٹروے سے رابطہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پی آئی اے کی پروازیں مسافروں سے بھری ہوئی جا رہی ہیں اس کا مطلب ہے کہ پاکستان ترقی کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت جائزہ لے رہی ہے کہ ہم کس طرح مزید مراعات دیں تاکہ برآمدات میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دے رہے ہیں اور اسے اپ گریڈیشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گیس کی قلت پورے ملک سے جلد ختم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں سے پوچھا جائے کہ ملک کو اندھیروں میں کیوں دھکیلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان ہر شعبے میں ترقی کر رہا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں۔ ہم نے معاشی صورتحال بہتر بنائی ہے۔ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے بالخصوص کراچی سٹاک ایکسچینج کے صدر منیر کمال کو خراج تحسین پیش کیا جن کی کا وشوں کی بدولت سٹاک ایکسچینج نے زبردست ترقی کی ہے۔ تقریب سے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں کارپوریٹ سیکٹر میں اصلاحات لائی گئی ہیں۔ کراچی سٹاک ایکسچینج کو پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ضم کر دیا گیا ہے، کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کیلئے نئے قوانین واضح کئے گئے ہیں، عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔