خبرنامہ پاکستان

نیشنل ایکشن پلان کےبعد دہشت گردوں نے بھی اپنی حکمت عملی بدل لی، درانی

اسلام آباد:(اے پی پی) وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد دہشت گردوں نے بھی اپنی حکمت عملی بدل لی ہے۔ موجودہ حالات کے نتیجہ میں قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ بریفنگ کی حد تک پارلیمنٹ میں بلایا جا سکتا ہے، حکومت نے پانامہ کے حوالے سے آزاد کمیشن بنانے سے روگردانی نہیں کی۔ اپوزیشن کو ساتھ بیٹھنے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر نیشنل ایکشن پلان کا ساتھ دیا جب سے نیشنل ایکشن پلان وجود میں آیا ہے اس کے بعد کے حالات پہلے کے حالات سے کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں، خفیہ اداروں کو جو اختیارات دیئے ہیں ان کی محنت اور کوششوں سے دہشت گردی پر کسی حد تک قابو پا لیا ہے بجائے ان کو داد دینے کے ان حالات میں ان کے ساتھ کھڑے ہونے کے ان پر تنقید درست نہیں، اپنے قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے جو دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کو بریفنگ کی حد تک پارلیمنٹ میں بلایا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت نے ہر بار اپوزیشن کو ٹی او آرز کے حوالے سے کہا کہ وہ آئیں اپنے ٹی او آرز سامنے رکھیں، ہمیں یکجہتی کیلئے اکٹھے ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن کو اپنے مطالبات میں لچک دکھانے کی ضرورت ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 14اگست پر صرف ملی ترانے نہیں اس ملک کی حفاظت اور خوشحالی کے لئے کام کریں۔