خبرنامہ پاکستان

وزارت داخلہ نے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کی فہرست جاری کردی

وزارت داخلہ نے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کی فہرست جاری کردی

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزارت داخلہ نے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کی فہرست جاری کردی ہے جس میں جماعۃ الدعوۃ اورفلاح انسانیت فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔ وفاقی وزارت داخلہ نے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کے بارے میں اشتہارجاری کیا ہے، اشتہارمیں 72 تنظیموں کی فہرست بھی موجود ہے جن میں جماعۃ الدعوۃ اورفلاح انسانیت فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔ اشتہارمیں کہا گیا ہے کہ کالعدم قراردی گئی تنظیموں کی مالی مدد اورمعاونت بھی قابل سزاجرم ہے۔ اس لئے عوام انہیں صدقات اورعطیات نہ دیں، شہری کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی اطلاع 1717 پر دیں۔

…………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…کلبھوشن کی خبر دینے والے بھارتی صحافی کی گمشدگی پر دفتر خارجہ کا اظہار تشویش

اسلام آباد:(ملت آن لائن) دفترخارجہ نے کلبھوشن یادو کے ’را‘ کے جاسوس ہونے سے متعلق خبر شائع کرنے والے بھارتی صحافی چندن نندے کے لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں سچ بولنا بھی جرم بن گیا، بھارتی اخباد دا کوئنٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کلبھوشن یادو ملک کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ (را) کا ایجنٹ تھا جو اپنی نااہلی کی وجہ سے مار کھا گیا اور پکڑا گیا۔ کلبھوشن یادو سے متعلق خبردینے والا بھارتی صحافی چندن نندے تھا جس نے کہا تھا کہ کلبھوشن بھارتی ایجنٹ تھا اور پاکستان میں جاسوس کے طور پر کام کرتا تھا لیکن اسے جاسوس تعینات کرنے پر را کے 2 اعلیٰ افسران کو تحفظات تھے۔ بھارتی اخبار نے کلبھوشن کے را کا جاسوس ہونے کا اعتراف کرلیا خبر شائع ہونے کے فوری بعد ہی بھارتی خفیہ ایجنسی را میں کھلبلی مچ گئی اور اس نے پہلے خبر ہٹوائی اور بعد میں صحافی چندن کو ہی غائب کردیا۔ چندن نندے گزشتہ رات سے غائب ہیں اور تاحال ان کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی اخبار سے کلبھوشن یادو کی خبر ہٹنے اور صحافی چندن نندے کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اخبار نے دباؤ میں آکر خبرکو ہٹادیا ہے اور خبرلگانے والے صحافی کا اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی اخبار نے کلبھوشن یادو کے جاسوس ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ کیا یہی بھارت میں آزادی اظہار رائے ہے؟۔ چندن نندے کو آخری بار دہلی کی خان مارکیٹ میں دیکھا گیا۔