خبرنامہ پاکستان

وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی نجی ٹی وی کے دفاتر پرحملے کی مذمت

لاہور: (اے پی پی) ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں میڈیا ہاؤسز کے دفاتر پر ہونے والے حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی کا واقعہ آزادی صحافت اور اظہار رائے پر حملہ ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکام واقعے کی ذمہ داروں کو قانون کے کٹھہرے میں لائیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالیہ واقعے کے تناظر میں کراچی میں عوام بالخصوص صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ وفاقی وزیر طلاعات و نشریات پرویز رشید کی کراچی میں نجی ٹی وی چینل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا موجودہ جمہوری حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ آزاد میڈیا پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی کہا میڈیا ہاوسز پر دھاوا ناقابل قبول ہے۔ وزیر داخلہ نے ڈی جی رینجرز سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کراچی میں میڈیا ہاؤسز پر حملوں کی مذمت کی گئی۔ ٹی وی چینلز پر حملے قابل مذمت عمل ہے۔ اختلاف رائے معاشرے کا ایک جز ہے اس کا احترام ضروری ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی جانب سے صحافیوں سے اظہار یکجہتی، آزاد صحافت مضبوط جمہوریت کی ضامن ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا آزاد میڈیا پر کوئی قدغن برداشت نہیں کریں گے۔ آزاد اور خودمختار میڈیا جمہوریت کی ضمانت ہے۔ ریاست کے چوتھے ستون صحافت کو کسی صورت کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا متحدہ کے کارکن خود پریشان ہے ان کی جان کب چھوٹے گی۔ متحدہ کیخلاف جوباتیں ہوتی تھی وہ آج سچ ثابت ہوئیں۔ متحدہ قائد نے پاکستان اور رینجرز کیخلاف نعرے لگوائے۔ یہ باتیں بہت پرانی ہوگئی کہ کارکنوں کا ایم کیوایم سے تعلق نہیں تھا۔ واضح رہے ایم کیو ایم کے کارکنوں نے صدر کے علاقے میں نجی ٹی وی کے دفاتر پر دھاوا بول دیا جس کے بعد پریس کلب اور فوارہ چوک کے اطراف کا علاقہ میدان جنگ بن گیا۔