خبرنامہ پاکستان

کچہری اورضلعی عدالتوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئےاضافی نفری تعینات

اسلام آباد:(اے پی پی) وفاقی دارالحکومت کے سیکٹرایف ایٹ میں واقع کچہری اور ضلعی عدالتوں کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے پولیس کمانڈوز سمیت ایف سی اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی سیکورٹی کو مذید بہتر بنانے اور وکلاء چیمبرز کے باہر سے کھولنے والے دروازوں سے پیدا ہونے والے سیکورٹی خدشات کے تناظر میں آئی جی اسلام آباد پولیس اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید محمد طیب ایڈوکیٹ کو خطوط ارسال کر دیئے ہیں ۔ منگل کو باوثق ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایف ایٹ کچہری کی سیکورٹی کو مزید فول پروف بنانے کے لئے انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل سپیشل برانچ اور ڈسٹرکٹ بار کے صدر کو خطوط ارسال کیئے ہیں جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ ایف ایٹ کچہری کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے وکلاء سیکورٹی اداروں کے ساتھ تعاون نہیں کررہے ،ایف ایٹ کچہری کے فٹ بال گراونڈ اور بخشی خانہ سمیت چند وکلاء کے چیمبرز کے دروازے دواطراف سے کھولتے ہیں جس کے باعث وکلاء سمیت سائلین بھی واک تھر و گیٹ سے نہیں گزرتے جو کہ کسی بھی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق ایف ایٹ کچہری میں داخلے کے لئے آٹھ واک تھر و گیٹ لگائے گئے ہیں جن میں صرف ایک گیٹ ججز کی آمد کے لئے مخصوص کر دیا گیا ہے جبکہ احاطہ کچہری میں سیکورٹی کے لئے عدالتی اوقات کارمیں تین خواتین پولیس کمانڈوز سمیت 50پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اسی طرح رینجرز اور ایف سی کی بھی اضافی نفری تعینات کی گئی ہیں اور کچہر ی کے چاروں اطراف دفاتر کے اوقات کار میں پولیس کے خصوصی سیکورٹی ناکے بھی لگائے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ایف ایٹ کچہری میں 17کیمرے لگائے گئے ہیں جو کہ کام کر رہے ہیں جبکہ کل 22 کیمرے نصب کئے جائیں گے جن پر کام جاری ہے ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے مطابق فٹ بال گروانڈ کے قریب میں واقع وکلاء چیمبرز جن کے دو ،دو دروازے ہیں، جو کہ احاطہ کچہری اور باہر کے اطراف سے کھلتے ہیں ان سے کوئی بھی مشکوک شخص داخل ہو سکتا ہے جس کی روک تھام کے لئے وکلاء برادری تعاون نہیں کر رہی ۔ رابطہ کرنے پر ڈسٹرکٹ بار کے صدر سید محمد طیب ایڈوکیٹ نے مذکورہ خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایف ایٹ کچہری کی سیکورٹی صورتحال کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے سیکورٹی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا ۔ انہوں نے تمام وکلاء سے اپیل کی کہ وہ سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کرے ۔