خبرنامہ پاکستان

گجرات :پنجاب حکومت کالج بنا کر سٹاف تعینات کرنا بھول گئی

گجرات :پنجاب حکومت کالج

گجرات :پنجاب حکومت کالج بنا کر سٹاف تعینات کرنا بھول گئی

گجرات (ملت آن لائن) پنجاب حکومت کا پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ دعووں تک محدود ہو کر رہ گیا۔ حکومت بلڈنگ بنا کر سٹاف تعینات کرنا بھول گئی۔ تعلیم دوست پرنسپل بیک وقت مالی ، چوکیدار اور استاد بن کر طلبا کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے۔ کہیں طلبا ہیں تو عمارت نہیں اور یہاں عمارت ہے تو ٹیچر نہیں۔ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج گجرات دیونہ منڈی پنجاب میں اپنی نوعیت کا واحد انوکھا کالج ہے جہاں اکیلا پرنسپل 26 طالب علموں کو پڑھا رہا ہے۔ 28 کنال اراضی پر 80 ملین کی لاگت سے تیار وسیع و عریض عمارت جس کی ڈبل سٹوری اور 20 سے زائد کمرے ہیں۔ ان میں 12 کلاس رومز، 4 لیبارٹریز، ایک لائبریری اور اساتذہ کے لئے دفاتر بھی شامل ہیں، ٹیچر، مالی اور چوکیدار کالج میں موجود نہیں جس کی وجہ سے کالج پرنسپل سارے کام خود ہی انجام دیتے ہیں۔ پرنسپل محمود اختر جمیل کا کہنا ہے کالج میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے طلبا کے سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ طلبا نے شکوہ کیا ہے انہیں ٹیچر فراہم کئے جائیں تاکہ ان کا مستقبل محفوظ رہے۔ اسے منصوبہ بندی کا فقدان کہیں یا کچھ اور اگر پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ لگانے والوں کی حکمت عملی یہ ہی ہے تو پھر پڑھ گیا پنجاب اور بڑھ گیا پنجاب۔