خبرنامہ پاکستان

گوادر میں چینی فوجی اڈوں کا منصوبہ نہیں، پاکستان

گوادر میں چینی فوجی اڈوں کا منصوبہ نہیں، پاکستان

اسلام آباد:(ملت آن لائن) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں چین کے فوجی اڈے بنانے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں اور نہ ہی گوادر یا اس کے نواحی علاقوں میں فوجی اڈے بنانے سے متعلق چین کی کوئی درخواست وصول ہوئی ہے۔ گزشتہ روز ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان میں چین کے فوجی اڈے بنانے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں اور نہ ہی گوادر یا اس کے نواحی علاقوں میں فوجی اڈے بنانے سے متعلق چین کی کوئی درخواست وصول ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ کے معاملے پر امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بعض دشمن عناصر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ اور پاک چین تعلقات متاثر کرنے کی غرض سے اس قسم کی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں ہیں، آئی ایس پی آر سے واضح بیان آچکا ہے کہ ڈرون حملہ ہوا تو موثر جواب دیا جائیگا، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تعین اقتصادی پالیسی کے تحت نہیں کیا جاتا، زندہ قومیں چیلنجز کا مقابلہ خندہ پیشانی سے کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف امریکا کی جانب سے امداد کی فراہمی کے متعلق تفصیلی ریکارڈ جاری کیا جائیگا، اس حوالے سے وزارت دفاع میں کام ہو رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے اینٹی بیلسٹک میزائل پروگرام سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہوگا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بعض عناصر افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں کمی کے بارے میں پروپیگنڈے کر رہے ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں۔ ڈاکٹر فیصل نے ایران کی صورتحال کے متعلق کہا ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، وہاں مظاہرے ان کا اندرونی معاملہ ہے، امید ہے تہران حکومت پرامن طریقے سے مظاہروں پر قابو پالے گی۔ انھوں نے کہا بھارت نے حضرت خواجہ معین الدینؒ کے عرس میں شرکت کیلیے پاکستانیوں کو ویزے جاری نہیں کیے، اس کے علاوہ ورلڈ کپ کیلئے اپنی قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو نہیں آنے دیا جو کہ افسوسناک ہے۔