خبرنامہ پاکستان

ہمیں ہماری جماعت میں کوئی چور ڈاکو نہیں ملا: طلال

اسلام آباد:(اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما چوہدری طلال احمد نے کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف ریفرنس میں سچے ثبوت فراہم کئے تو آج ان کی چیخیں اور آنسو نکل آئے ہیں، ایوان کو چور اور ڈاکو کہنے والے عمران خان دیکھیں ان کے دائیں بائیں کھڑے لوگ خود چور ہیں، جہانگیر ترین بتائیں معمولی لیکچرار سے کیسے کھرب پتی اور ذاتی جہازوں کے مالک بن گئے۔ انہوں نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف ریفرنسز داخل کرانے والوں میں، میں شامل ہوں۔ پہلی مرتبہ ان پر سچے ثبوتوں کے ساتھ ریفرنس بھجوایا تو ان کے آنسو نکل رہے ہیں اور ایوان میں چیخیں مارتے پھر رہے ہیں، انہیں بہت سمجھایا تھا کہ جھوٹے الزامات عائد کرنا آسان ہوتا ہے مگر سچے ثبوتوں کو سامنا کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ وہ جس ایوان کو کل تک چور اور ڈاکو کہتے تھے آج اس میں ہی اپنی صفائیاں پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران کے برابر کھڑے لوگ خود چور اور ڈاکو ہیں، جہانگیر ترین کچھ عرصہ پہلے معمولی لیکچرا تھے، بتائیں کہ کھرب پتی اور جہازوں کے مالک کیسے بن گئے۔ ان کے خانساموں کے نام کروڑوں کی جائیدادیں ہیں، پھر ان کے نام منتقل کرائی گئیں۔ جہانگیر ترین صاحب ہمیں بھی کروڑ پتی خانسامے اور مالی دے دیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین تو اتنا بڑا کرشمہ ساز ہے مالیاتی اداروں کا ڈائریکٹر بعد میں بنتا ہے مگر اس کے قرضے پہلے معاف ہو جاتے ہیں۔ ہم نے جہانگیر کیخلاف جھوٹے ثبوت ریفرنس کے ساتھ نہیں لگائے بلکہ ان کی جیبوں سے جو ثبوت نکلے وہی پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہانگیر ترین میاں برادران پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں دوسری طرف پچھلے دروازے پر جا کر ملتے ہیں اور پاؤں پڑ کر معافی مانگتے ہیں۔ اب بھی جب انہیں مشکل آتی ہے تو یہ پہنچ جاتے ہیں میاں برادران نے پچھلے دروازے سے ان کے قدموں کے نشانات اس بار صاف نہیں کروائے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ جہانگیر ترین کو سیاست میں میاں نوازشریف انگلی پکڑ کر لائے۔ عمران خان اور جہانگیر ترین اپنی پارٹی کے ساتھ اب بھلے رائیونڈ جائیں احتجاج کریں یا دھرنے دیں اس بار انہیں معافی نہیں ملے گی ان کی کرپشن عوام کے سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کو جنہوں نے چابی بھری ہے، چار، چھے ہفتے بعد ختم ہو جائے گی پھر یہ محرم کے بعد مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر معاملات کے حل کی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران تو چیف جسٹس کو بھی نہیں مانتے سپیکر کو بھی نہیں مانتے بتائیں کہ کس کو مانتے ہیں۔ اسمبلیوں کو گالیاں دیتے ہیں پھر اسی ایوان کے ذریعے وزیراعظم بھی بننا چاہتے ہیں۔