15-11-2011  2011-11-15
وزیراعظم ےوسف رضا گیلانی کی بابا گورونانک کے جنم دِن کی تقریبات میں شرکت کیلئے آئے سکھ یاتریوں سے خطاب

پاکستان خطے میں تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ روابط پر یقین رکھتا ہے‘ ہمساےہ ملک بھارت کے ساتھ تمام معاملات بات چےت کے ذرےعے حل کرنا چاہتے ہےں‘ مالدیب میں بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات بہت کامیاب رہی‘ مذاکرات سے تمام مسائل کا حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے‘ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتی ہے،
وزیراعظم ےوسف رضا گیلانی کی بابا گورونانک کے جنم دِن کی تقریبات میں شرکت کیلئے آئے سکھ یاتریوں سے خطاب
متروکہ وقف املاک بورڈ کو بابا گرونانک یونیورسٹی کے قیام کے لئے انتظامات کرنے کی ہدایت
لاہور ۔ 15 نومبر (اے پی پی) وزیراعظم سےد ےوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ روابط پر یقین رکھتا ہے اور ہم اپنے ہمساےہ ملک بھارت کے ساتھ تمام معاملات بات چےت کے ذرےعے حل کرنا چاہتے ہےں کےونکہ اِس خطے مےں امن ہو گا تو جنوبی اےشےاءمےں غربت، بیماری، بے انصافی اور جہالت کا خاتمہ ہو سکے گا، خےر سگالی کے جذبہ کے طور پر ہماری حکومت کی طرف سے بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کے لئے وزارت تجارت کی طرف سے گفت و شنید کا عمل شروع کیا گیا ہے اور دہلی میں مذاکرات جاری ہیں ۔ مالدیب میں بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے ساتھ حالیہ ملاقات بہت کامیاب رہی اورہم دونوں نے اتفاق کیا کہ مذاکرات سے تمام مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ وہ منگل کو یہاں بابا گورونانک جی کے 543 وےں جنم دِن کی تقریبات میں شرکت کیلئے دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جمہوری حکومت بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں اس کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے کیونکہ دوسرے مذاہب کے لوگ بھی پاکستان کے شہری ہیں اور ان کو آئین کے مطابق برابری کے حقوق حاصل ہیں، پاکستان پےپلز پارٹی اےک روشن خےال پارٹی ہے۔ جس نے اقلےتوں کے حقوق کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں۔ پےپلز پارٹی کے ہر دورِ حکومت میں اقلےتوں کی بہتری کے لئے بہت سے اقدامات کئے گئے، اقلےتوں کی فلاح و بہبود،سماجی مرتبے مےں اضافے اور اُن کی خوش حالی کے لئے جتنا کام پےپلز پارٹی نے کےا کسی اور جماعت نے نہےں کےا، موجودہ حکومت کے دور مےں اقلےتی آبادی والے علاقوں میں خصوصی فنڈز کے ذریعے بہت سارے ترقیاتی کام کئے ہیں۔ وزیراعظم نے سِکھ قوم کو بابا گورونانک جی کے 543 وےں جنم دِن پر مبارک باد پےش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی یہاں آمد پر پاکستان کے لوگ بالعموم اور پنجاب کے لوگ بالخصوص آپ کو "جی آیاں نوں" کہتے ہیں، ان کی دعا ہے کہ سکھ یاتری اپنے مذہبی مقامات پر اچھے اور پر سکون ماحول میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے بعد اپنے اپنے ملک واپس تشریف لے جائیں۔مجھے یقین ہے کہ آپ کو یہاں آکر صحیح معنوں میں روح کی تسکین ملی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی بُنےادشہےد ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی۔ وہ جنوبی اےشےاءمےں امےری اور غرےبی کے درمےان کی لکےر کو مٹا کر انسانےت کی برابری کا مِشن لے کر چلتے رہے، محترمہ بے نظےر بھٹو شہےدنے پاکستان کے غریب عوام، انسان دوستی اور امن کی راہ پر چلتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پےش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گورونانک جی جےسی عظےم ہستی کبھی کبھی پیدا ہوتی ہے اِس وقت دُنےا مےں ہزاروں مذاہب ہےں، ہر مذہب امن اور محبت کا پرچار کرتا ہے، آج ہمےں اُس مذہبی رواداری کی اشد ضرورت ہے، جِس کاپر چار باباگورونانک جی نے کےا، باباجی نے ”توحےد“ کو سچ جانا اور پھر ےہ پےغام لے کر دُنےا کی چاروں سمتوں مےں کئی طوےل سفرکئے۔ وہ تبت بھی گئے اور مکہ، مدےنہ بھی گئے۔ بغداد مےں آج بھی اُن کی اےک ےادگار موجود ہے، جس پر ”نانک فقےر“ لکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ’زُنار“ پہننے سے اِنکار، اُن کا توحےد پر اےمان کا پہلا اعلان تھا۔ اُن کا پنجابی ادب اور تارےخ پر بھی اےک بڑا احسان ےہ ہے کہ اُنہوں نے تےن سال پاک پتن شرےف مےں، ٹِبہ بابا نانک مےں ڈےرا لگا کر گلی گلی، نگرنگر گُھوم پِھر کے بابا فرےد الدےن گنجِ شکرکے کلام کو نہ صرف اکٹھا کےا بلکہ اُس کو گوروگرنتھ صاحب مےں ہمےشہ ہمےشہ کے لئے محفوظ بھی کر لےا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بابا گورو نانک جی نے منافرت کو رد کیا اور امن و آشتی کی شمع روشن کی۔ اےک طرف بابا گورونانک جی، بابا مردانہ کو جو اےک مسلمان تھے، ساری عمر اپنے ساتھ رکھتے ہےں اور دُوسری طرف وہ بابا فرےد گنج ِشکر کا کلام اکٹھا کرتے ہےں، اِدھر سائےں مےاں مےر جی لاہور مےں بےٹھے ہےں تو گورو ارجن جی دربار صاحب کا سنگِ بُنےاد رکھوانے کے لئے اِس مسلمان دروےش کو اپنے ساتھ امرتسر لے جاتے ہےں۔ ہندو پہاڑی راجے گورو گوبند جی کے خلاف جنگ چھےڑتے ہےں تو پےر بُدھو شاہ اپنالشکر لے کے گورو صاحب کا ساتھ دےتے ہےں اور اِس لڑائی مےں اُن کے سےنکڑوں مُرےد اور دو بےٹے بھی شہےد ہو جاتے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ سِکھ اور مسلمان پنجاب کی دھرتی کے وارث ہیں، ہماری بولی مشترک ہمارے گےت مشترک پےشے مشترک وساکھی جےسے تہوار مشترک، لباس مشترک، جس طرح ہمارے پنجابی سماج مےں ہمسائے، رشتے داروں سے بڑھ کر عزےز ہوتے ہےں۔ اےک دُوسرے کا حد سے زےادہ ساتھ دےتے ہےں اور دُکھ سُکھ بانٹتے ہےں۔ ےہی کردار بھارت اور پاکستان کو بھی نبھانے کی ضرورت ہے۔ اور اےسا کردار ہی خطے مےں امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ انہوں نے مسرت کا اظہار کیا کہ پنجاب مےں پنجابی کلچر اور تارےخ پر اعلٰی درجے کی رےسرچ کر نے والا ادارہ دےال سنگھ رےسرچ اےنڈ کلچرل فورم موجود ہے جو اِس خطے مےں امن اور محبت کا ماحول بنانے کے لئے دِن رات کوششوں مےں مصروف ہے، میں اس ادارے کے لئے ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں، مےں دےال سنگھ رےسرچ اےنڈ کلچرل فورم کو مبارک باد دےتا ہوں کہ اُنہوں نے اپنی انتھک محنت سے اِس ادارے کا معےار قائم رکھا ہوا ہے اِس طرز کے سےمےنار اور کلچرل پروگرام کے ذرےعے ہی دونوں ملکوں کے عوام اےک دُوسرے کے قرےب آسکتے ہےں۔ مجھے پُوری اُمےد ہے کہ ےہ ادارہ سِکھ مسلم دوستی اور مذہبی رواداری کو مزےد استحکام بخشنے کے اپنے مِشن اور پروگرام پر کامےابی سے آگے بڑھتا چلا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سکھ قوم پاکستان کے لئے ہمیشہ اچھے جذبات رکھتی ہے اور ہم ان کے اس جذبے کی قدر کرتے ہیں، ہمیں مل کر بابا نانک اور بابا فرید کی سانجھ کو اور آگے لے جانا ہے۔آپ کے پاکستان آنے کا بہت شکریہ۔مجھے امید ہے کہ آپ کو یہاں بہت پیار اور مان ملا ہو گا۔ انہوں نے اس موقع پرمتروکہ وقف املاک بورڈ کوہدایت کی کہ وہ بابا گرونانک یونیورسٹی کے قیام کے لئے انتظامات کرے جس کا وہ خودسنگ بنیاد رکھیں گے۔