خبرنامہ

اتحادی فوج نے یمن کے ساحل پر دو اسلحہ بردار کشتیاں پکڑ لیں

ریاض (ملت + آئی این پی) سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحادی فوج نے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کے قریب دو مشتبہ اسلحہ بردار کشتیوں کو روک کر تلاشی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا، یہ اسلحہ اور گولہ بارود یمنی باغیوں تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عرب اتحادی فوج کے ہیلری کاپٹروں نے یمن کے ساحل سمندر میں مانیٹرنگ کے دوران دو کشتیوں کو تیزی کے ساتھ الحدیدہ بندرگاہ کی طرف بڑھتے دیکھا تو انہیں روکنے کے لیے ان پر انتباہی فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ کے بعد دونوں کشتیاں سمندر ہی میں رک گئیں۔اطلاعات کے مطابق اتحادی فوج کے اہلکاروں نے دونوں کشتیوں پر لادے گئے سامان کی تلاشی لی جس میں اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ جدید مواصلاتی الات بھی قبضے میں لیے گئے ہیں۔ یہ تمام اسلحہ اور الات یمنی باغیوں کو اسمگل کیے جانے کی سازش کی جا رہی تھی۔خیال رہے کہ تازہ کشتیوں کو روکنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دو روز پیشتر سعودی اور یمنی فوج نے الصلیف بندرگاہ کے قریب دو اسلحہ بردار کشتیاں تباہ کردی تھیں۔ ان کشتیوں پر بھی یمنی باغیوں کو اسلحہ اسمگل کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی تھی۔یمن کے مزاحمتی میڈیا سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ حکام نے الحدیدہ بندرگاہ پر روکی گئی کشتیوں پر سوار افراد کو حراست میں لیکران سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ اسلحہ ایران کی طرف سے یمنی باغیوں کے لیے بھیجا گیا تھا۔خیال رہے کہ سعودی عرب اور اتحادی فورسز یمن کیقریب کئی جزیروں سے بحری آمد ورفت کی نگرانی کررہیہیں۔ زقر اور حنیش جزیروں سے یمنی بندرگاہوں کی طرف جانے والے جہازوں اور کشتیوں کی آسانی کے ساتھ نشاندہی کی جاسکتی ہے۔ جہاں سے دن رات مانیٹرنگ ٹیمیں باغیوں کو اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل روکنے کے لیے حکام آبی ٹریفک کی چھان بین کرتے ہیں۔مغربی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق یمنی باغیوں کو باب المندب کے شمال، تعز گورنری کے مغرب میں واقع المخا بندرگاہ، الحدید اور دیگر مقامات سے اسلحہ اور دیگر سامان اسمگل کیا جا رہا ہے۔ یمنی باغیوں کو اسمگل کئے جانے والے سامان میں میزائل، گولہ بارود اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ ایران کی طرف سے بڑے جہازوں پر لائے گئے میزائل کھلے سمندر میں درمیانے سائز کی کشتیوں پر لاد کر یمن کے ساحل کی طرف روانہ کیے جاتے ہیں۔