خبرنامہ

استعمال شدہ چیونگم پھینکیں نہیں، دیدہ زیب اشیاء بنائیں

استعمال شدہ چیونگم پھینکیں نہیں، دیدہ زیب اشیاء بنائیں

لندن:(ملت آن لائن) دنیا بھر میں لوگ چیونگم چبا کر سڑک یا کچرے دان میں پھینک دیتے ہیں، چیونگم سگریٹ کے بعد گلیوں میں پھیلایا جانے والا دوسرا بڑا کچرا ہے جسے ٹھکانے لگانا کسی درد سر سے کم نہیں، استعمال شدہ چیونگم اپنے چپکنے کی صلاحیت کے باعث راہ گیروں اور کچرا صاف کرنے والے اہل کاروں کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہے۔ برطانوی فیشن ڈیزائنر انابُلس 10 سال سے استعمال شدہ اشیاء کی ری سائیکلنگ کر کے انہیں کارآمد بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے سگریٹ، چپس کی تھیلیوں سمیت کئی استعمال شدہ چیزوں کو مفید اور کار آمد چیزوں میں تبدیل کیا ہے جس کے لیے انہیں برطانوی میونسپلٹی کی مدد بھی حاصل ہے۔ اس بار حیران کن طور پر انابُلس نے چیونگم کو ری سائیکل کرکے مفید چیزوں میں ڈھال دیا، انہوں نے چیونگم کی چپکنے کی صلاحیت کو ختم کرکے اس سے تلوے، گلاس اور دیگر چیزیں تیار کرکے سب کو حیران کردیا، بالخصوص دیدہ زیب سینڈل کے تلوے نہ صرف آرام دہ ہیں بلکہ یہ سلیپری بھی نہیں ہیں جس سے اس کی افادیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔انابُلس کا کہنا تھا کہ یہ بہت مشکل مرحلہ تھا کیوں کہ مجھے معلوم ہوا کہ چیونگم کی ری سائیکل کا کوئی موثر نظام موجود نہیں ہے جس کے بعد میں نے تحقیق کی تو پتا چلا کہ چیونگم کا بنیادی جُز ربڑ ہے جسے کمییائی طور پر استعمال کر کے چبانے کے قابل بنایا جاتا ہے، ربڑ پولی میر کی طرح کا پلاسٹک ہوتا ہے جسے پولی آئسو بیوٹالین کہا جاتا ہے اور جو ٹائر کی ٹیوبس میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ انابُلس نے چیونگم کا ماخذ جاننے کے بعد اسے مفید اور کارآمد اشیا میں ڈھالنے کے لیے کاوشوں کا آغاز کیا جس کے لیے ابتدائی طور پر سب سے پہلے بڑے سائز کی ربڑ کی ٹیوب بنائی گئی جس میں شہریوں کو استعمال شدہ چیونگم ڈالنے کی استدعا کی گئی جس کے بعد ان جمع شدہ چیونگم کو ری سائیکل کر کے اس میں چپکنے کی صلاحیت ختم کردی اور اس سے کار آمد چیزیں بنالیں۔ صرف برطانیہ میں چیونگم کو ٹھکانے لگانے کے لیے میونسپل کارپوریشنز کو سالانہ 50 ملین پاؤنڈز خرچ کرنا پڑتے ہیں اور اس سے کوئی مفید پراڈکٹ بھی سامنے نہیں آتی چنانچہ انابُلس کی تخلیقی صلاحیتوں نے میونسپل کارپوریشنز کو چیونگم کو ٹھکانے لگانے کے لیے ری سائیکلنگ کے لیے مجبور کردیا اور صرف ہیتھرو ایئرپورٹ نے استعمال شدہ چیونگم کو جمع کرنے کے لیے انابُلس کے کچرے دان کا استعمال کرکے 6 ہزار پاؤنڈ رقم محفوظ کرلی۔