خبرنامہ

افغانستان: سیکورٹی فورسز آپریشن میں8طالبان سمیت 60 جنگجو ہلاک

کابل (ملت + آئی این پی) افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں8طالبان رہنماؤں سمیت 60 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق جنوبی صوبہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں طالبان عسکریت پسندوں کو بھاری جانی نقصان اٹھا نا پڑا ہے ۔صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ 60طالبان عسکریت پسندوں کو ضلع سنگین میں ہلاک کردیا گیا جو بڑے حملے کی تیاری کررہے تھے ۔صوبائی گورنر ،نائب صوبائی انٹیلی جنس چیف اور افغان آرمی کے کمانڈر215کور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تازہ ترین معلومات فراہم کی ہیں۔حکام کاکہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے سنگین پر دو ہفتے قبل ایک بڑے حملے میں پسپا ہونے کے بعد دیگر صوبوں اور اضلاع سے سینکڑوں جنگجوؤ ں کو طلب کیا تھا۔حکا م کا مزید کہنا تھاکہ طالبان باغی سیکورٹی فورسز کی نگرانی میں تھے 60عسکریت پسند سنگین میں فضائی کاروائی کے دوران مارے گے ۔آپریشن کے دوران مارے جانے والے طالبان کمانڈروں کی شناخت عمران ،حاجی زالمائی ،شاکر ،حسین ،متاسم،ملا فاروق،جاوید ،شریف کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دیگر کئی کی شناخت نہیں ہوسکی جن کی لاشیں علاقے میں پڑی ہیں۔دوسری جانب افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبہ ہلمند میں امریکی حملے میں افغان شہریوں کی مبینہ ہلاکتوں کے دعوے کا جائزہ لیا جائے گا،شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کی سنگینی کا احساس ہے اس ضمن میں تحقیقات کی جائیں گی صوبہ ہلمند میں قبائلی عمائدین نے دعوی کیا ہے کہ گزشتہ رات سنگین نامی ضلع میں ہونے والے امریکی فضائی حملوں میں کم سے کم 19افراد ہلاک جبکہ دیگر20 زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان فوج کی حمایت اور دفاع میں گزشتہ رات افغان ضلع سنگین میں فضائی حملے کیے گئے تھے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کی سنگینی کا احساس ہے اور اس ضمن میں تحقیقات کی جائیں گی۔ادھر افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر نے روس پر طالبان کی مدد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نیٹو افواج کو افغانستان میں مزید ہزاروں فوجیوں کی ضرورت ہے۔ امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ٹرمپ نے افغان صدر اشرف غنی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مزید فوجی افغانستان بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے ترجمان شین سپائسر نے کہا ہے کہ امریکی صدر مزید افواج افغانستان بھیجنے سے قبل ملک کے وزیرِ دفاع جیمز میٹِس سے مشورہ کریں گے۔ نیٹو فوجی اتحاد کے قریب 13،300 فوجی افغانستان میں تعینات ہیں جن میں نصف کے لگ بھگ امریکی ہیں، جو طالبان اور دیگر عسکریت پسند گروہوں کے خلاف افغان فورسز کی مدد کر رہے ہیں۔