خبرنامہ

اڑنے والے ڈائنو سارز

اڑنے والے ڈائنو سارز

لاہور (ملت آن لائن) ڈائنو سارز ہمیشہ سے ہی ہماری دلچسپی کا محور و مرکز رہے ہیں۔ ڈائنو سار پر فلمیں اور ان کی نسلوں پر تحقیق سے متعلق درجنوں مقالے شائع ہو چکے ہیں یہ کس زمانے میں ختم ہوئے اور ان کے ختم ہونے کی وجوہات کیا تھیں۔ ڈائنو سار دو ٹانگوں کا جانور تھا یا چار ٹانگوں کا اس پر بھی سائنسدانوں نے بہت تحقیق کی تب جا کر وہ اس کے بارے میں تھوڑا بہت جاننے میں کامیاب ہوئے۔ نئی تحقیق کے مطابق ڈائنو سارزکی اکثریت 20 کروڑ سال پہلے کرہ ء ارض پر پیدا ہوئی، اس وقت یہ طاقت ور اور موٹے تازے نہ تھے اور شاید یہ اپنے ہاتھوں میں کچھ پکڑ کر کھانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ یہ ڈائنو سارز’’اومنی وارز نسل سے تعلق رکھتے تھے پھر زمانے کے حوادث نے انہیں لڑنے کے قابل بنا دیا، رفتہ رفتہ ہاتھ انتہائی مضبوط اور طاقتور ہونے سے یہ جانور دیو ہیکل ہو گئے۔اور جسامت اتنی پھیل گئی جتنی ہمیں آج دکھائی دیتی ہے۔ لیکن انتہائی اور سب سے بڑا ہونے کی وجہ سے انہیں خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی علاقوں میں خوراک کی کمی نے جینا دشوار کر دیا،جس کے بعد ان کی نسلیں مختلف علاقوں میں باری باری ناپید ہونے لگیں۔ ان کی آخری نسلیں لگ بھگ 6 کروڑ 7 لاکھ سال پہلے اس زمین پر موجود تھیں۔ انہیں non avian dinosaurs یعنی اڑنے والے ڈائنوسارز کہا جاتا ہے۔