خبرنامہ

بوٹوکس انجکشن لگانے پر 12 اونٹ سعودی مقابلہ حسن سے باہر

بوٹوکس انجکشن لگانے پر 12 اونٹ سعودی مقابلہ حسن سے باہر

الریاض:(ملت آن لائن) سعودی عرب میں اونٹوں کے سالانہ مقابلہ حسن میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب منتظمین نے ایک دو نہیں بلکہ 12 اونٹوں کو اس وقت مقابلے میں شامل ہونے سے روک دیا جب ان کے بارے میں انکشاف ہوا کہ جاذبِ نظر بنانے کے لیے ان اونٹوں کو بوٹوکس انجکشن لگائے گئے ہیں۔ ویسے تو اونٹوں کے مقابلہ حسن میں ان کی ہر ادا دیکھی جاتی ہے لیکن ان کے ہونٹوں کی دلکشی اور کوہانوں کو خاص طور پر اہمیت دی جاتی ہے۔ فاتح اونٹ کے مالک کو انعام کے طور پر خطیر رقم دی جاتی ہے۔
تاہم مقابلے کے دوران ججوں نے محسوس کیا کہ بعض اونٹوں کے مالکان نے انعام کی خطیر رقم جیتنے کے لیے دھوکا دہی کی ہے اور ممنوعہ ذرائع استعمال کیے ہیں۔ اس میلے کو ’شاہ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول کہا جاتا ہے، اس میں اونٹوں کے دودھ کے ذائقے، اس کے دوڑنے اور اس کی خوبصورتی کو دیکھا جاتا ہے اور اول آنے والے اونٹ کو 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر (یعنی 6 ارب روپے) کا انعام دیا جاتا ہے۔ اس موقع پر مہنگے اور اعلیٰ ترین اونٹوں کی پرورش کرنے والے اماراتی ماہر علی ال مزروئی نے کہا کہ ہونٹوں، ناک اور جبڑے کو ہموار اور دیدہ زیب بنانے کے لیے بوٹوکس انجکشن لگائے جاتے ہیں۔ بوٹوکس کے بعد اونٹ کا سر غیر معمولی طور پر ہموار ہوجاتا ہے، ناک پھیل جاتی ہے اور ہونٹ نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔ جج عموماً جھاگ اڑاتے منہ، اونٹ کے ٹھوس پٹھوں اور اس کے کوہانوں کو دیکھتے ہیں اور اس پر نمبر دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں مقابلے میں ایک شخص کو اونٹ کو ٹیکا لگاتے دیکھا گیا ساتھ ہی وہ اونٹ کے کان چھوٹے کرنے کی کوشش بھی کررہا تھا۔ مقابلہ حسن کے مرکزی منصف فوزان المادی کا کہنا تھا کہ میلے کو قومی تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اسے بہت سنجیدہ طور پر لیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ پہلی مرتبہ یہ مقابلہ سال 2000ء میں منعقد ہوا تھا۔