خبرنامہ

بھارتی ریلوے میں 90 ہزار اسامیوں پر 2.8 کروڑ امیدوار میدان میں

بھارتی ریلوے

بھارتی ریلوے میں 90 ہزار اسامیوں پر 2.8 کروڑ امیدوار میدان میں

بھارت: (ملت آن لائن) ایشین ٹائیگر بننے کا خواب دیکھنے والے بھارت کا براحال ، بے روزگاری اور غربت میں اضافہ، نوکریاں کم اور امیدواروں کی تعدا د کئی گناہ زیادہ ہے۔ فروری 2018 میں بھارت کی وزارت ریلوے نے ہاتھ سے کام کرنے والے کاریگروں کے لیے مختلف نوعیت کی 90 ہزار اسامیوں کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے 2.8 کروڑ افراد نے درخواستیں دی ہیں۔ 90 ہزار آسامیوں پر مشتمل تاریخ کا سب سے بڑا اشتہار آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت کے بے روزگار افراد کے لیے اونٹ کے منہ میں زیرہ ثابت ہوا۔

رپورٹس کے مطابق ہر اسامی کے لیے اوسطا 3 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے دوڑ لگائی۔ بھارتی اخبار “نَوا بھارت” کے مطابق اگر ریلوے اتھارٹی نئی اسامیوں کے لیے عمر کی آخری حد 40 برس کر دیتی تو ان 90 ہزار اسامیوں کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد 2.8 کروڑ سے بڑھ کر 4 کروڑ ہو جاتی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر اسامی کے لیے درخواست فارم 57 صفحات پر مشتمل تھا اور درخواست دینے والے کو تمام خانے پُر کرنے پڑے۔

خیال رہے کہ انڈین ریلویز میں اس وقت 14 لاکھ ملازمین کام کر رہے ہیں۔ مسافروں اور سامان کے نقل و حمل کے لیے ادارے کے پاس 3 لاکھ کے قریب بوگیاں ہیں۔ گزشتہ برس بھارتی ریلوے اتھارٹی کی مجموعی آمدن 29 ارب ڈالر کے قریب رہی جس میں خالص منافع 98 کروڑ ڈالر تھا۔