خبرنامہ

بھارت میں 10 سالہ بچی دماغ کے آپریشن کے دوران کینڈی کرش کھیلتی رہی

چنئی:
بھارت میں 10 سالہ بچی کے دماغ میں ٹیومر ہٹانے کے لیے آپریشن کیا گیا لیکن اس دوران وہ نہ صرف ہوش میں رہی بلکہ کینڈی کرش گیم کھیلنے میں مصروف رہی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چنئی میں پانچویں کلاس کی طالبہ 10 سالہ نندی کو دماغی حالت درست نہ ہونے کے سبب اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹرز کی جانب سے اس کے سر کا اسکین کرنے پر پتہ چلا کہ بچی کے دماغ میں ٹیومر ہے۔ ڈاکٹرز نے بچی کے والدین کو فوری آپریشن کروانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیومر بڑھنے کی صورت میں بچی مفلوج ہوسکتی ہے یا یہ ٹیومر بچی کی جان بھی لے سکتا ہے۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیومر کو ہٹانے کے لیے ایک روایتی طریقہ ’کرینیوٹومی‘ ہے جس میں مریض کو بے ہوشی کی حالت میں ڈاکٹرز مخصوص اوزار کے ذریعے ہڈی کے ایک ٹکڑے کو کھوپڑی سے علیحدہ کرتے ہیں، لیکن ہم یہ طریقہ نہیں اختیار کرنا چاہتے تھے کیوں کہ یہ ٹیومر بچی کے دماغ کے بہت نازک حصے میں موجود تھا جس نے جسم کے آدھے حصے کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا تھا جس کی وجہ سے بچی کو اکثر دورے پڑتے تھے اور اگر ہم غلطی سے کسی اور نس کو چھو لیتے تو اس سے بچی کو مفلوج بھی ہو سکتی تھی۔

رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرز نے آپریشن کے لیے دوسرا طریقہ اختیار کیا جس میں مریض کو بے ہوش نہیں کیا جاتا اور یہی کچھ نندی کے دماغ سے ٹیومر ہٹانے کے لیے بھی کیا گیا لیکن دلچسپی کی بات یہ ہے کہ وہ اس دوران اپنے انکل کے موبائل پر اپنا پسندیدہ گیم کینڈی کرش کھیلتی رہی اور مکمل طور پر ہوش میں رہی۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ مریض کو ہوش میں رکھ کر آپریشن کیے جانے کا تناسب صرف 2 فیصد ہے لیکن بچوں کے کیس میں ایسا شازو نادر ہی ہوتا ہے جب کہ نندی کے انکل جو خود بھی ایک ڈاکٹر ہیں، اس وقت آپریشن تھیٹر میں ہی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ نندی نہ صرف ہوش میں تھی بلکہ ہم جب اسے اپنے ہاتھ یا پیر ہلانے کا کہتے تو وہ ہماری بات پر عمل بھی کر رہی تھی کیوں کہ وہ گیم کھیلنے میں مصروف تھی اور اس سے آپریشن میں آسانی ہوئی۔

سرجری کے 2 دن بعد بچی کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا اور اب اس کی حالت نہ صرف بہتر ہے بلکہ نندی نے خود ڈاکٹرز سے کہا کہ وہ کچھ دنوں میں اپنی ڈانس کلاسیس کی پریکٹس شروع کر دیں گی۔