خبرنامہ

ترک معیشت نے یورپی یونین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، طیب اردگان

انقرہ (ملت آن لائن + آئی این پی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے ترک معیشت نے یورپی یونین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، امریکہ کو گولن جیسے بہروپیے کو اپنے ملک میں قیام کی اجازت دیتے ہوئے اپنے سر پر بلا مول نہیں لینی چاہیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ر یڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کی مشترکہ براہ راست نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھاکہ یورپی یونین کی شرح نمو اوسطا 18 ۔19 فیصد ہے تو ترکی میں یہ شرح 29 فیصد ہے، جو کہ ترکی کے ترقی کے منازل کو طے کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی آئینہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ ترک معیشت مزید بلندیوں کو چھوتی ہوئی کہیں زیادہ اہم مقام تک پہنچ جائیگی، ہم سرمایہ کاری کے عمل کو نہیں روکیں گے، اسی عزم کے ساتھ اس پر عمل پیرا رہیں گے۔اردگان نے دہشت گرد تنظیم فیتو کے سرغنہ فتح اللہ گولین کے حوالے سے کہا کہ متحدہ امریکہ کو اس بہروپیے کو اپنے ملک میں قیام کی اجازت دیتے ہوئے اپنے سر پر بلا مول نہیں لینی چاہیے۔ اس بہروپیے کے تمام تر گھڑ بھی وہیں پر ہیں، انہوں نے وہاں پر اپنے اڈے بنا رکھے ہیں۔ چارٹر اسکولوں سے ان کی سالانہ آمدنی 750 ملین ڈالر ہے اور یہ ساری کی ساری بھتے کی آمدنی ہے۔ یہ پیسہ کہاں پر خرچ کیا جاتا ہے؟ آپ نے غور کیا ہو گا کہ ہم کانگرس کے ارکان کو ان کی طرف سے ادائیگیاں کرنے کا تعین کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو آگاہی کرائی ہے۔ دستاویز اور اثبات پر مبنی 80 تا 85 پارسلز بھیجے گئے ہیں۔ لیکن ان تمام تر باتوں کے باوجود ان اشخاص کے خلاف معمولی قسم کی بھی کاروائی نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔