خبرنامہ

جرمنی نازی طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہے: ترک صدر کا الزام

انقرہ (ملت + آئی این پی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمنی کے کئی شہروں میں اپنے حامی ترک شہریوں کی ریلیوں کو روکے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے نازی دور کے اقدام سے تشبیہ دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وفاقی جمہوریہ جرمنی نازی طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے استنبول میں خواتین کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اعمال ماضی کے نازیوں کے عمل سے الگ نہیں ہیں۔ترکی میں حکام کے مطابق صدر کے اختیارات میں اضافے کے حوالے سے تحاویز پر 16 اپریل کو ریفرنڈم کرایا جائے گا۔رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ مجھے لگا تھا کہ جرمنی کافی عرصہ قبل (نازیوں کے عمل) چھوڑ چکا ہے۔ ہمیں غلطی ہوئی تھی۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی جمہوریہ جرمنی نازی طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہے۔ صدر اردگان کا مزید کہنا تھا کہ آپ ہمیں جمہوریت کا درس دیتے ہیں اور پھر اسی ملک کے وزرا کو وہاں بات کرنے نہیں دیتے، جرمنی آرا اور خیالات کا احترام نہیں کر رہا۔دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے کہا ہے کہ جرمنی اظہار رائے کی آزادی کو اہمیت دیتا ہے لیکن اس ملک میں بولنے والے ہر شخص کو جرمن قوانین کا احترام بھی کرنا ہو گا۔ گذشتہ ہفتے جرمنی کے کئی علاقوں میں سکیورٹی خدشات کے باعث صدر اردگان کے وزرا کی طے شدہ مصروفیات منسوخ کر دی گئی تھیں۔اس منسوخی پر ترک حکومت شدید ناراض ہے اور اس نے جرمنی پر آئندہ ماہ ہونے والے ریفرینڈم میں ہاں کی مہم کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔اس سلسلے میں جرمن سفیر کو ترک وزارت خارجہ میں طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔۔دوسری جانب جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ہفتے کو ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم سے اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کرنے کے لیے کہا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے وزرا خارجہ کے درمیان رواں ہفتے ملاقات متوقع ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ترک صدر کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کے تحت جدید ترکی میں پہلی بار ایگزیکٹیو پریزیڈنسی کا قیام عمل میں لانے کے لیے کہا گیا ہے۔صدر کے پاس نئی اصلاحات کی منظوری کے بعد نئے اختیارات ہوں گے جن کے تحت وہ وزرا کا تقرر کر سکیں گے اور بہت سے قوانین کا حکم جاری کر سکیں گے۔