خبرنامہ

جسم پر ٹیٹوز بنانے کا ماہر 12 سالہ فن کار

جسم پر ٹیٹوز بنانے کا ماہر 12 سالہ فن کار

جس عمر میں بچے کھیل کود لیپ ٹاپ اور پلے اسٹیشن سے کھیلنے کا شوق رکھتے ہیں وہیں پاناما کا رہائشی 12 سالہ بچہ ٹیٹو بنانے میں ماہر ہے۔ ایزرا ڈیمون

ٹیٹو پارلر میں یوں تو بڑے کام کرتے ہیں لیکن پاناما کے شہر ہونولولو کی دکان میں 12 سالہ ایزرا ڈیمون اپنے فن سے سب کو حیران کر رہا ہے۔

یہ ٹیٹو اتنی مہارت سے بناتا ہے کہ سب کی توجہ اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔ اس کا معصومانا انداز بھی سب کو اپنا دیوانہ بنا رہا ہے جب کہ اس کا منفرد اسٹائل ہے اور لمبے بال اس کی شخصیت کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔

ایزراہ کا کیریئر بطور ٹیٹو فن کار سے اس رات شروع ہوا جب وہ ہونولولو دکان کے مالک کو ٹیٹو بناتے ہوئے دیکھ رہا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے اسے بھی ٹیٹو میں سیاہی ڈالنے کا شوق ہوا۔

اس نے اپنے شوق سے والدہ کو آگاہ کیا تو والدہ نے بھی اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ٹیٹو پر سیاہی ڈالنے کا کہا۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ایزراہ کے والد اور والدہ دونوں ٹیٹو فن کار ہیں اس لیے اس نے جلد ہی ٹیٹو بنانے کی فنکاری کی تمام چیزوں کو سیکھ لیا اور نہایت دلچسپ مہارت سے ٹیٹو بنانے لگ گیا ہے

12 سالہ ایزراہ ڈیمون کی ڈیمانڈ اتنی ہے کہ جو پارلر میں آتا ہے وہ اس سے ہی ٹیٹو بنوانا پسند کرتا ہے۔

ایزراہ کو ٹیٹوز میں مچھلی ،سانپ اور بندوق کے ڈیزائنز بنانا پسند ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کام کی شروعات میں وہ گھبراتا تھا لیکن آہستہ آہستہ اسے مزہ انے لگا۔

………………………..
فیس بک نے یوٹیوب کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

نیویارک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعے سے نئے ویڈیو فیچر کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس میں صارفین لائیو اور ریکارڈڈ ویڈیوز دیکھ سکیں گے۔ فیس بک نے اس فیچر کا نام ’’واچ‘‘ رکھا ہے جسے فی الحال محدود پیمانے پر شروع کیا جا رہا ہے۔ فیس بک ہوم پیج پر جلد واچ کے نام سے ایک ٹیب کا اضافہ ہوجائے گا جس پر کلک کرکے صارفین ویڈیوز ہوم پیج پر پہنچ جائیں گے اور وہاں موجود ویڈیوز سے محظوظ ہو سکیں گے۔

فیس بک کافی عرصے سے ڈیجیٹل ویڈیو کے شعبے میں قدم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم اب تک وہ اس مقابلے میں کافی پیچھے ہے۔ فیس بک کے نئے واچ فیچر میں صارفین کو براہ راست تقاریب دیکھنے کو ملیں گی جبکہ فیس بک کے ویڈیو پارٹنرز نیشنل جیوگرافک، ٹائم انکارپوریشن، ناسا اور این بی اے بھی اس کے لیے ویڈیوز تیار کریں گے۔

فیس بک کے ترجمان نے امریکی ٹی وی کو انٹریو میں بتایا کہ فی الحال ان ویڈیوز کی فہرست موجود نہیں جنہیں فیس بک واچ میں شامل کیا جائے گا اور ابھی یہ فیچر آزمائشی مراحل سے گزر رہا ہے۔ فیس بک واچ پر صارفین اپنی ویڈیو فیڈز کو اپنی مرضی سے ترتیب دے سکیں گے اور اپنی پسندیدہ ویڈیوز کو لائک اور فالو کرسکیں گے جیسا کہ وہ یوٹیوب پر سبسکرائب کرتے ہیں۔ فیس بک واچ یہ بھی بتائے گا کہ آپ کے دوست اس وقت کون سی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں۔ فی الحال یہ سروس صرف امریکا میں دستیاب ہو گی۔

فیس بک کے اس اقدام سے یوٹیوب کے صارفین کی تعداد میں کمی ہونے کا امکان ہے کیوں کہ فیس بک کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے اور اگر انہیں اپنی پسندیدہ ویڈیوز فیس بک پر ہی مل جائیں گی تو وہ کسی اور ویب سائٹ پر نہیں جائیں گے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل یوٹیوب نے بھی اپنا میسنجر متعارف کرایا تھا۔