خبرنامہ

روزانہ تیر کر آفس پہنچنے والا ملازم٬ خطرناک کام کیوں؟

چند روز قبل ہم نے آپ کو ایک ایسے نوجوان کے بارے میں بتایا تھا جو اپنے آفس پہنچنے کے لیے روزانہ ہوائی جہاز کا سفر کرتا تھا لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے شخص کے بارے میں آگاہ کریں گے جو روزانہ صبح تیر کر اپنے آفس تک پہنچنتے ہیں-

جی ہاں جرمنی کے شہر میونچ کے رہائشی 40 سالہ بنجیمن ڈیوڈ روزانہ صبح دریائے Isar میں چھلانگ لگاتے ہیں اور تیرتے ہوئے دو کلومیٹر کا فیصلہ طے کر کے Kulturstrand میں واقع اپنے آفس پہنچتے ہیں-

بنجیمن نے آفس تک پہنچنے کا یہ انوکھا اور خطرناک طریقہ ٹریفک جام سے بچنے کے لیے اختیار کر رکھا ہے- انہیں اس دریا کے ذریعے اپنے آفس تک پہنچنے میں صرف آدھا گھنٹہ لگتا ہے-

یہ دریا بنجیمن کے اپارٹمنٹ کے پیچھے ہی بہتا ہے اور گزشتہ ایک دہائی سے کسی نے بھی اسے سفر کے لیے استعمال نہیں کیا- بنجمین دریا کے دوسری جانب پہنچ کر پہلے خود کو خشک کرتے ہیں اور دوسرے کپڑے پہن کر آفس میں داخل ہوجاتے ہیں-

دریا سے کیے جانے والے اس سفر کے دوران بنجمین کے پاس ایک واٹر پروف بیگ ہوتا ہے جس میں ان لیپ ٹاپ٬ چند کاغذات اور خشک کپڑے موجود ہوتے ہیں-

یقیناً دریا میں تیرتے ہوئے جانا خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے٬ اس لیے بنجمین اس سفر کی شروعات کرنے سے قبل روزانہ پانی کی سطح اور اس کے درجہ حرارت کی جانچ کرتے ہیں- اگر سب کچھ نارمل اور حفاظت کے ساتھ ممکن ہوتا ہے تو ہی وہ دریا میں چھلانگ لگاتے ہیں ورنہ جس دن خطرہ محسوس ہو اس دن وہ عام ٹرانسپورٹ کے ذریعے ہی آفس پہنچتے ہیں-