خبرنامہ

سعودی عرب میں مصری جڑواں بھائیوں کو مسجد پر بم حملے کی سازش پر 14 سال قید

ریاض (ملت + آئی این پی) سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک خصوصی عدالت نے2 مصری جڑواں بھائیوں کو ایک مسجد پر بم حملے کی سازش کے الزام میں مجرم قرار دے کر مجموعی طور پر 14 سال قید کا حکم دیدیا،دونوں بھائیوں نے سعودی مملکت میں بم حملے کی یہ سازش داعش سے مل کر تیار کی تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاض میں ایک خصوصی عدالت نے2 مصری جڑواں بھائیوں کو ایک مسجد پر بم حملے کی سازش کے الزام میں مجرم قرار دے کر مجموعی طور پر 14 سال قید کا حکم دیا ہے ۔ انھوں نے سعودی مملکت میں بم حملے کی یہ سازش داعش سے مل کر تیار کی تھی۔ان میں سے ایک بھائی کو داعش نے سعودی عرب میں ایک مسجد پر خودکش بم حملے کی ذمے داری سونپی تھی لیکن اس کے شام میں داعش کے ایک کمانڈر کے ساتھ اختلافات پیدا ہوگئے تھے جس کے بعد وہ اپنے ارادے سے باز آگیا تھا اور اس نے خودکش جیکٹ کو دھماکے سے نہیں اڑایا تھا۔عدالت نے اس کو داعش کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی سازش کا مجرم قرار دیا ہے اور اس کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ اس کے بھائی کو صرف چار سال قید کا حکم دیا ہے لیکن اس پر عاید کردہ فرد جرم کی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے۔ان دونوں جڑواں مصری بھائیوں کی عمریں تیس سال ہیں۔سعودی حکام نے ان کی شناخت نہیں بتائی ہے۔انھوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ ان دونوں نے کس جگہ واقع مسجد پر کب اور کس وقت حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔انھیں سعودی سکیورٹی فورسز نے سترہ ماہ قبل مکہ سے گرفتار کیا تھا۔واضح رہے کہ داعش نے 2014 کے وسط کے بعد سے سعودی عرب کے مختلف شہروں اور علاقوں میں متعدد بم دھماکے کیے ہیں یا اپنے اہداف کو فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے جن میں بیسیوں افراد مارے گئے ہیں۔ان مہلوکین میں سعودی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔