خبرنامہ

شام اور عراق میں 2100 ایرانی جنگجوں کی ہلاکت کا اعتراف

تہران (ملت + آئی این پی) عراق اور شام میں ایران سے بھیجے گئے2100 سے زیادہ جنگجو داعش اور دوسرے گروپوں کے ساتھ لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئے ۔اس بات کا انکشاف ایران کی شہدا فانڈیشن اور سابق فوجیوں سے متعلق امور کے دفتر کے سربراہ محمد علی شہیدی نے تہران میں شہدا کلچر کے موضوع پر ایک کانفرنس میں تقریر کے دوران کیا ہے۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی’’ ارنا‘‘ کے مطابق انھوں نے کہا ہے کہ عراق اور دوسرے مقامات میں مقدس مزارات کا دفاع کرتے ہوئے قریبا 2100جنگجو مارے گئے ہیں۔انھوں نے نومبر میں شام میں لڑائی میں مارے گئے ایرانی جنگجوں کی تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ بتائی تھی۔شہیدی نے ان مہلوکین کی قومیتیں نہیں بتائی تھیں۔ایران اور روس شامی صدر بشارالاسد کے پشتی بان اور عسکری پشت پناہ ہیں۔ایران نے صدر بشارالاسد کی حمایت میں داعش کے جنگجوں کے خلاف لڑائی کے لیے شیعہ ملیشیاں کو منظم کیا ہے اور پاسداران انقلاب کے کمانڈروں نے اپنے ملک کے علاوہ افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے شیعہ جنگجوں کو تربیت دے کر شام اور عراق میں لڑائی کے لیے بھیجا ہے۔شام اور عراق میں لڑائیوں میں ہلاک ہونے والے شیعہ جنگجوں کے خاندانوں کو گذشتہ سال مئی میں منظور کردہ ایک قانون کے تحت ایران کی شہریت دے دی جاتی ہے اور ان کی مالی امداد بھی کی جاتی ہے۔