خبرنامہ

عراقی فورسز اور اتحادی افواج کا مشترکہ آپریشن دوسرے ہفتے میں داخل

بغداد ۔ 25 اکتوبر (ملت + اے پی پی) عراق کے شمالی شہر موصل کو شدت پسند تنظیم داعش سے آزاد کرانے کے لیے عراقی فورسز اور اتحادی افواج کا مشترکہ آپریشن دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی حکام نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن توقع سے زیادہ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور جوائنٹ فورسز موصل شہر سے 3 سے 5 کلومیٹر کی مسافت پر پہنچ گئی ہیں۔ عراق کے صوبہ کردستان کی مسلح افواج پیشمرگہ نے کئی دیہات پر قبضہ کرتے ہوئے داعش کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا جبکہ عراقی فورسز نے بھی موصل کے شمال اور مشرقی قصبوں پر اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں کی بمباری کے جلو میں داعش کو شکست دینے کا دعویٰ کیا ہے۔عراقی فوجی حکام نے کہا ہے کہ مشترکہ فوجیں موصل کے جنوب اور مشرق کی سمت سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز موصل شہر سے5 کلو میٹر دور ہے۔دوسرے ہفتے کے آغاز میں موصل کے مختلف محاذوں پر دولت اسلامی اور عراقی فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ بعض مقامات پر یہ لڑائی موصل سے3 اور بعض مقامات پر 5 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ پیشمرگہ کے ایک سینیر افسر نے کہا کہ انہوں نے موصل کے قریبی شہر بعشیقہ کے ارد گرد بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کردیں جس کے بعد کرد فوج شہر میں داخل ہونا شروع ہوگئی ہے۔ کرد فوجی افسرعبدالوھاب الساعدی نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی فورس نے خزنہ تبہ، الموقیہ، بازوایا پر قبضہ کرلیا ہے جس کے بعد موصل کی طرف جانے والے راستہ کھل گیا۔موصل کی جنوبی سمت سے آرٹلری بٹالین 9 موصل اور اربیل کو ملانے والے راستے کا کنٹرول سنبھالنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ جوائنٹ فورسز نے کئی دوسرے دیہات بھی داعش سے چھڑا لیے۔