خبرنامہ

غزہ کی آبادی بڑھنے سے مسائل اضافہ ہو گا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ۔ملت+(اے پی پی) آئندہ 30 برسوں میں غزہ کی موجودہ آبادی دو گنا سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔ اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق اگر اسرائیل کے ساتھ اس تنازعے کو حل نہ کیا گیا تو اس علاقے کے اقتصادی مسائل شدید تر ہو جائیں گے۔اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ ( یو این ایف پی اے) کے اہلکار آندرس تھامسن نے برطانوی خبر رسااں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایسا تصور کرنا ہی بہت مشکل ہے کہ اسرائیل کے محاصرے میں نرمی کیے بغیر آپ اتنی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی اقتصادی ترقی کے لیے موزوں حالات پیدا کر سکیں۔یہ تبصرہ انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے کے حوالے پاپولیشن فنڈ کی ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کیا۔ اس رپورٹ میں غزہ پٹی اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں آبادیاتی خصوصیات میں تبدیلی اور ترقی کے مواقع پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس رپورٹ میں لگائے گئے تخمینوں کے مطابق2050ء تک غزہ کی بیس لاکھ کی آبادی بڑھ کر 48 لاکھ سے بھی تجاوز کر جائے گی۔ دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی آبادی بڑھ کر تقریباً 47 لاکھ ہو جائے گی۔ تھامسن کے مطابق 2030ء تک ہی حماس کے زیر کنٹرول غزہ کی آبادی میں 13لاکھ کا اضافہ ہو چکا ہوگا اور اتنے انسانوں کی ضروریات کو پورا کرنا دشوار ہو جائے گا۔