خبرنامہ

فلسطین کی حمایت پرسلامتی کونسل کے خلاف قرار داد منظور

واشنگٹن:(ملت+اے پی پی) امریکی ایوان نمائندگان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کیخلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی۔ حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں پارٹیوںکی جانب سے مشترکہ طورپرپیش کردہ قرارداد میں سلامتی کونسل کی منظور کردہ اس قرارداد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرکے اسرائیلی اقدام کوخلاف قانون قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی تھی۔ قراردارمیں مطالبہ کیاگیاہے کہ سلامتی کونسل اس قراردادکی زبان تبدیل یامنسوخ کرے۔ وائس آف امریکا کے مطابق قراردادکے حق میں341 جبکہ مخالفت میں 80 ووٹ پڑے۔ قرارداد میں اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ مستقبل میں اقوام متحدہ میں اس نوعیت کی قرارداد پیش ہونے کی صورت میںمخالفت کی جائے۔ امریکی کانگریس کے ایوان زیریں کی قراردادمیں سلامتی کونسل کی اسرائیل مخالف قراردادکویک طرفہ اورمشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ اور اسرائیل کوبلاجواز مورد الزام ٹھہرانے پر مبنی قراردیا گیا ہے۔ قرارداد امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی اور رپبلکن ارکان ایڈوائس اورایلیٹ اینگل نے ایوان کے دیگر105ارکان کی حمایت سے پیش کی جن میں31کاتعلق موجودہ حکمراں جماعت ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ قرارداد میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ اسرائیل مخالف قرارداد کی زبان مکمل طورپرتبدیل یامنسوخ کردے۔ امریکا میں اسرائیل کی حامی تنظیموں کی طرف سے ایوان نمائندگان کے اس اقدام کا زبردست خیرمقدم کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے بطور احتجاج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کودیے جانے والے فنڈمیں6ملین امریکی ڈالرکی رقم کی کٹوتی کردی ہے۔ اسرائیل اقوام متحدہ کو40 ملین سالانہ دیتاہے جومسئلہ فلسطین کے حل کیلیے بنائی گئی 4 کمیٹیوں کے بجٹ پرخرچ ہوتاہے۔