خبرنامہ

مختلف الفاظ سننے پر ذائقہ محسوس کرنیوالا انوکھا شخص

مختلف الفاظ سننے پر ذائقہ محسوس کرنیوالا انوکھا شخص
لندن(ملت آن لائن)لندن کے ڈیوو ایونز کے سامنے اگر آپ لفظ ایٹ کہیں گے تو ان کے منہ میں کورن فلیک کا ذائقہ جاگتا ہے اور جب رپل کہا جائے تو وہ زبان پر گاڑھے دودھ کا ذائقہ محسوس کرتے ہیں لیکن ان کے سامنے کبھی کونگلومریٹ کا لفظ استعمال نہیں کیجئے کیونکہ اس سے انہیں مٹی کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔

ڈیوو ایونز کی عمر 29 سال ہے اور جب بھی ان کے سامنے ان کے باس ’ایلس‘ کا نام لیا جائے تو وہ اپنی زبان پر پھلوں والے لالی پاپ کا اثر محسوس کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ڈیوو ایک خاص کیفیت کا شکار ہیں جسے ’لیکسکل گسٹیٹری سنیستھیسیا‘ کہتے ہیں۔ اس مرض میں کسی شے کا نام سن کر منہ میں کئی اشیا کا ذائقہ ابھرتا ہے، جس طرح بھوک میں مرغن اور لذیذ کھانوں کے نام سن کر ہمارے منہ میں پانی بھر آتا ہے عین اسی طرح ڈیوو بھی ذائقے محسوس کرتا ہے لیکن مختلف الفاظ ان پر مختلف ذائقے منکشف کرتے ہیں۔

جب وہ 9 برس کے تھے تو ان میں یہ کیفیت پیدا ہوئی اور اب وہ دوا کھاتے ہیں لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔

ڈیوو ایونز کہتے ہیں کہ پہلے بعض الفاظ ان کے منہ میں کچے گوشت کا ذائقہ پیدا کرتے تھے اور لوگ مجھے پاگل سمجھنے لگے تھے۔ لفظ ماربل کا لفظ سن کر وہ چاکلیٹ سوس محسوس کرتے ہیں اور ان کی اس کیفیت کا بہت مذاق بھی اڑایا گیا۔ اب اس عمر میں لندن کا لفظ وہ آلو اسٹیو کے طور پر محسوس کرتے ہیں اور کرسمس بوبلز کا لفظ ان کی زبان پر کریم کا احساس دلاتا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ان کا مرض بہت نایاب ہے اور دنیا میں چند افراد ہی اس کا شکار ہیں۔ اسی لیے اب تک ڈیوو نے کسی ڈاکٹر سے باضابطہ طور پر رجوع نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ماہر ان کے پاس علاج کی غرض سے آیا ہے لیکن ماہرین کی اکثریت کا خیال ہے کہ اس مرض کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا۔