خبرنامہ

مصرکی پہلی برقع پوش خاتون بس ڈرائیور

مصرکی پہلی

مصرکی پہلی برقع پوش خاتون بس ڈرائیور

قاہرہ:(ملت آن لائن) مصر میں خاتون ڈرائیور نے مسافر بس چلا کر ایک نئی روایت کا آغاز کردیا ہے، باہمت خاتون کے حوصلے کو دیکھتے ہوئے کمپنی نے یہ بس صرف خواتین مسافروں کے لیے مخصوص کردی ہے۔ مصر میں ام عبداللہ نامی باحجاب خاتون نے اپنے بچوں کی پرورش کے لیے ایک ٹرانسپورٹ کمپنی میں ’ڈرائیور‘ کی ملازمت اختیار کرلی ہے، برقع میں ملبوس ام عبداللہ ٹرانسپورٹ کمپنی کی واحد خاتون ڈرائیور ہیں، کمپنی نے خاتون ڈرائیور کی بس کو خواتین مسافر کے لیے مخصوص کردیا ہے جس کے باعث خواتین بلا خوف خطر سفر کرتی ہیں۔ ام عبداللہ کا خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے ڈرائیونگ کا شوق تھا اور اسی شعبے کو بطور پیشہ اپنانے کا فیصلہ کیا، شروع میں لوگوں کی جانب سے مثبت ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا لیکن گزرتے وقت کے ساتھ میری کمپنی، ساتھیوں اور اہل خانہ نے میرے فیصلے کو قبول کرلیا ہے، سب سے زیادہ مثبت ردعمل خواتین مسافروں نے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام مشکل نہیں ہوتا بس زرا حوصلے اور ہمت کی ضرورت ہوتی ہے، مجھے شروع میں کافی دقت ہوئی لیکن جب خواتین مسافروں نے میری بس میں ہی سفر کرنے کی خواہش ظاہر کی تو ہمت اور بڑھ گئی، خواتین کی دلچسپی دیکھتے ہوئے کمپنی نے میری بس کو خواتین مسافروں کے لیے مخصوص کردیا ہے۔

ٹرانسپورٹ کمپنی کی خاتون سی ای او نے بتایا کہ اپنے شوہر کے ٹرانسپورٹ کاروبار میں ان کا ہاتھ بٹاتی ہوں اور یہاں آفس میں کئی دیگر خواتین بھی کام کر رہے ہیں جنہیں اپنے بچوں کے ہمراہ دفتر آنے کی اجازت ہے، میں نے خود دوران حمل اپنا کام جاری رکھا، ام عبداللہ کئی بار ڈرائیور کی ملازمت کے لیے آچکی تھیں پہلے کافی جھجھک محسوس ہوتی تھی لیکن ان کی مستقل مزاجی دیکھ آزمائشی بنیاد پر ڈرائیونگ کی اجازت دے دی۔

ام عبداللہ نے مزید بتایا کہ پہلے پہل مرد ڈرائیور کا رعمل منفی تھا، اُن کا کہنا تھا کہ اگر خواتین نے ڈرائیونگ کرنا ہے تو ہمیں گھر پر بیٹھ جانا چاہیے لیکن خواتین مسافروں نے کافی حوصلی افزائی کی، خواتین مسافر کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایات موصول ہوتی رہتی تھیں جس پر قابو پانے کے لیے خاتون ہی بس ڈرائیور اور خواتین ہی مسافر کا کلیہ کار گر ثابت ہوا ہے۔