خبرنامہ

والدین پر7 سال بعد مردہ بچے کے زندہ ہونے کا انکشاف

والدین پر7 سال بعد مردہ بچے کے زندہ ہونے کا انکشاف

ماسکو:(ملت آن لائن) روس کے ایک جوڑے کو 7 سال بعد ان کا بچہ واپس مل گیا جس کے متعلق انہیں بتایا گیا تھا کہ وہ پیدائش کے بعد جانبر نہ ہوسکا تھا۔ سال 2011 میں ایک نوجوان لڑکی نے وولگو گراڈ کے ایک اسپتال میں ایک بچے کو جنم دیا جس کے بعد انتظامیہ نے بتایا کہ بچے کی حالت نازک ہے اور ہفتے بھر بھی زندہ نہیں رہ سکتا۔ اسپتال نے مشورہ دیا کہ وہ بچے کو سرکاری ادارے پر چھوڑ دے اور اس سے دست بردار ہوجائے۔ ماں نے دکھی دل سے کاغذات پر دستخط کیے اور اپنے گھر چلی آئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ساری بات اتفاقیہ طور پر ادارہ جاتی غلطی کی وجہ سے سامنے آئی۔
پانچ روز بعد والدین نے دوبارہ اسپتال کا دورہ کیا اور اپنے بچے کے متعلق معلوم کیا تو اسپتال نے بتایا کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ اس کے سات سال بعد انہیں معلوم ہوا کہ ان کا وہی بچہ زندہ اور صحت مند ہے لیکن بھلا ہو ایک انتظامی غلطی کا جس کی وجہ سے والدین اپنے بچے سے جاملے جو ایک یتیم خانے میں رہ رہا تھا۔
گزشتہ برس روس میں ملازمتی امور کی وفاقی سروس ’ایف ایس کے پی‘ کو ایک خط موصول ہوا جس میں اس بچے کے اخراجات کے 4100 ڈالر کے بل نہیں دیئے گئے تھے۔ یہ دستاویز اور بل بچے کے والدین کے پتے پر بھیجے جاتے ہیں۔ یہ جوڑا اپنا مکان بدل چکا تھا جس کے بدلے ادارے نے ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے تھے۔ اکاؤنٹ منجمد ہونے پر والدین کو اس کا پتا چلا تو وہ متعلقہ ادارے گئے جہاں انہیں بچے کی دستاویزات دکھائی گئیں تو ماں فرطِ مسرت سے بے ہوش ہوتے ہوتے رہ گئی۔ اس کے فوراً بعد والدین نے بچے کی بازیابی کی درخواست دائر کردی۔ اب یہ بچہ والدین کے پاس ہے اور پورا خاندان اس پر خوش ہے۔ والدین اسپتال کے اس رویے پر نالاں ہیں جس کی غلطی کی وجہ سے ان کا بچہ کاغذات پر مردہ دکھایا گیا لیکن حقیقت میں وہ زندہ تھا۔